سندھ

غیر قانونی مسجد کیوں گرائی، جماعت اسلامی نے کے ایم سی ارکان کو پیٹ ڈالا

کراچی میٹرو پولٹن کارپوریشن ( کے ایم سی) کے اجلاس کے دوران ہل پارک میں قائم غیر قانونی مسجد گرانے کے معاملے پر ارکان آپس میں گتھم گھتا ہوگئے اور ایک دوسرے پر مکوں اور لاتوں کی بارش کردی۔

بدھ کو بلدیہ اعظمی کا اجلاس مئیر کراچی وسیم اختر کی زیر صدارت اجلاس شروع ہوا تو جماعت اسلامی کے ارکان نے مسجد گرانے پر احتجاج شروع کرتے ہوئے مطالبہ کیا کہ معاملے میں ملوث افراد کو سزا دی جائے۔

کراچی میں سپریم کورٹ کے حکم پر تجاوزات کے خلاف آپریشن زور و شور کے ساتھ جاری ہے۔ اس سلسلے میں گزشتہ دنوں ہل پارک کے اندر اور اطراف میں قائم تجاوزات بھی گرائی گئیں جس میں ایک مسجد بھی شامل تھی۔

اس معاملے کو لے کر کے ایم سی کے اجلاس کے دوران جماعت اسلامی کے رکن جنید مکاتی نے قرارداد پیش کی کہ مسجد گرانے والوں کی نشاندہی کرکے انہیں قرار واقعی سزا دی جائے جس پر میئر کی جانب سے کوئی جواب نہیں آیا۔

میئر کی جانب سے خاطرخواہ جواب نہ ملنے پر جماعت اسلامی کے ارکان ان کی نشست کی جانب بڑھنے لگے جس پر ایم کیو ایم کے ارکان نے ان کا راستہ روک لیا اور دونوں گروہ آپس میں گتھم گتھا ہوگئے۔

یہ بھی پڑھیں: کراچی، ہل پارک میں 5 ریسٹورنٹس، 2 شادی ہال سمیت 20 تجاوزات مسمار

ہاتھاپائی کے دوران فریقین نے ایک دوسرے پر مکے اور لاتیں برسائیں جماعت اسلامی کے ارکان نے میئر کراچی کے خلاف نعرے بازی بھی کی اور چائنا کٹنگ کے نعرے لگاتے رہے۔

چائنا کٹنگ کراچی میں رفاہی پلاٹوں پر قبضے کے لیے استعمال ہونے والی اصطلاح ہے۔ کراچی کے لینڈ مافیا نے اسکولوں، پارکوں، اسپتالوں اور دیگر فلاحی کاموں کے لیے مختص پلاٹوں پر قبضے کرکے ان کو چھوٹے پلاٹوں میں تقسیم کرکے بیچ دیا یا ان پر بڑی بڑی عمارتیں بناکر فروخت کیے۔ چائنا کٹنگ میں انگلیاں ہمیشہ متحدہ قومی موومنٹ کی جانب اٹھتی رہی ہیں۔

اجلاس میں ہاتھاپائی کے دوران کے ایم سی اہلکاروں نے میئر کو بحفاظت نکال کر ان کے دفتر میں منتقل کیا اور اجلاس ملتوی ہوگیا جبکہ جماعت اسلامی کے ارکان کے ایم سی بلڈنگ کے باہر احتجاج کیا۔

جماعت اسلامی کے ارکان کا کہنا تھا کہ مسجد اگر غیرقانونی طور پر قائم تھی تو گرانے سے پہلے اندر موجود مقدس اوراق اور دیگر سامان کو باہر نکال دیا جاتا مگر عملہ نے مقدس اوراق کی توہین کی ہے۔

میئر کراچی کا موقف

بعد ازاں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وسیم اختر نے الزام عائد کیا کہ جماعت اسلامی نے ڈیتھ اسکواڈ کے دہشت گرد ایوان کے اندر بھیجے جو تربیت یافتہ دہشت گرد تھے۔ فوٹیج دیکھ کر ہنگامہ کرنے والوں کی نشاندہی کریں گے۔

جماعت اسلامی کا موقف

جماعت اسلامی کراچی ڈویژن کے امیر حافظ نعیم الرحمان نے سماء ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ وسیم اختر ’رات والے‘ کام دن میں نہ کریں تاکہ منہ سے اول فول نہ نکلیں۔

انہوں نے کہا کہ ساری دنیا جانتی ہے دہشت گرد کون ہے اور بھارتی خفیہ ایجنسی را سے دہشت گردی کی تربیت کس نے حاصل کی۔

حافظ نعیم الرحمان نے کہا کہ ہمارا احتجاج جمہوری اور حق پر مبنی تھا۔ میئر اپنی ناکامی چھپانے کے لئے مخالفین پر الزامات عائد کر رہے ہیں۔

فوٹیج میں کیا نظر آرہا ہے

ارکان کی ہاتھا پائی کی ویڈیو فوٹیج میں دیکھا جاسکتا ہے پیپلز پارٹی کے رکن حاجی مجید نے میئر کا ’گرز اٹھایا اور اس سے دوسرے ارکان کو مارنے کی کوشش کی جبکہ حاجی مجید نے کہا ہے کہ گرز میں نے نہیں کسی اور نے اٹھاکر مجھے مارنے کی کوشش کی۔

Tags

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
Close