سندھ

کنٹونمنٹ بورڈ انتخابات: کراچی کی عوام نے بھٹو زرداری پر اعتماد کیا

کراچی : کراچی کے کنٹونمنٹ بورڈ انتخابات میں پیپلز پارٹی پہلے نمبر پر ہے

سعید غنی کا کہنا ہے کہ میڈیا اور عدلیہ کو دبانے کی کوشش پر صرف مخالفت نہیں، مزاحمت بھی کریں گے

وزیر اطلاعات و محنت سعید غنی نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ کراچی کے عوام کا شکر گزار ہوں، جنہوں نے پیپلز پارٹی چیئرمین بلاول بھٹو زرداری پر اعتماد کیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ کل کراچی کے 6 کنٹونمنٹ بورڈ میں انتخابات ہوئے۔ سب سے اہم اور سب سے بڑا کنٹونمنٹ بورڈ کلفٹن ہے۔ اس بورڈ کو پی ٹی آئی کا ہولڈ تک سمجھا جاتا ہے۔ عارف علوی اور گورنر عمران اسماعیل سے حلقوں میں یہ بورڈ آتا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ پیپلز پارٹی نے دس میں سے چار وارڈ جیتے ہیں، جبکہ پی ٹی آئی نے دو وارڈ جیتے۔ کراچی میں ووٹ 6 بورڈ میں مختلف جماعتوں میں سے پیپلز پارٹی پہلے نمبر پر ہے۔

سعید غنی نے کہا کہ پیپلز پارٹی کے 39 امیدواروں نے الیکشن میں مقابلا کیا، پی ٹی آئی کے امیدوار زیادہ تھے، لیکن ووٹ بہت کم پڑے ہیں۔ تیسرے نمبر پر جماعت اسلامی اور چوتھے پر ایم کیو ایم ہے۔

صوبائی وزیر کا کہنا تھا کہ اسد عمرغلط بیانی نہ کرے۔ وفاقی حکومت نے کراچی کے لئے کوئی ایک نیا بڑا منصوبہ نہیں دیا۔ گرین لائن اور فائر برگیڈ ن لیگ کے منصوبے ہیں۔ مردم شماری پر بھی ڈھٹائی سے جھوٹ بولا۔ مردم شماری صوبائی حکومت کیسے کرواسکتی ہے، وفاقی حکومت نے فوج کے ساتھ مل کر کی تھی۔

انہوں نے کہا کہ ہم نے کہا تھا کہ فارم کی ایک کاپی اے سی کو دیں، نہیں دی گئی۔ صوبائی حکومت کا کوئی کردار نہیں تھا۔ ہم نے اس وقت بھی تشویش کا اظہار کیا تھا۔ پ پ پ سندھ کی واحد جاعت ہے، جس نے منظوری کی مخالفت کی۔

ان کا کہنا تھا کہ موجودہ حکومت اسکینڈل حکومت ہے۔ الیکشن کمیشن کو بھی نشانہ بنایا جارہا ہے، ہم کسی جعل سازی کاحصہ نہیں بنیں گے۔ چینی بحران آٹا بحران بحران ہی بحران ہیں۔ ہم الیکشن کمیشن کے ساتھ کھڑے ہیں۔

سعید غنی نے کہا کہ پاکستان میڈیا ڈویلپمنٹ اتھارٹی بنانے جارہے ہیں۔ میڈیا میں جو تھوڑی بہت آزادی ہے اس کو ختم کرنے کی کوشش کی جارہی ہے۔ عدلیہ کو بھی دبانے کی کوشش کی جارہی ہے۔ عدلیہ اور میڈیا کے خلاف جو کچھ ہونے جارہا ہے، ہم صرف مخالفت ہی نہیں، مزاحمت بھی کریں گے۔

Tags

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
Close