کھیل و ثقافت

آئی سی سی کیساتھ آن لائن فراڈ،؛فراڈ کی کڑیاں امریکا سے ملتی ہیں

بین الاقوامی کرکٹ کونسل ( آئی سی سی ) کے ساتھ آن لائن فراڈ ہوگیا۔ فراڈ میں بین الاقوامی ادارہ ڈھائی ملین ڈالرز کے قریب رقم سے محروم ہوگیا

بھارتی اخبار کے مطابق آئی سی سی معاملے کی تحقیقات کر رہی ہے، اسے سائبر کرائم کے نتیجے میں ڈھائی ملین ڈالرز کا نقصان ہوا۔

گورننگ باڈی نے معاملے کی اطلاع امریکا میں قانون نافذ کرنے والے اداروں کو کردی ہے۔ سائبر کرائم کی واردات گزشتہ سال ہوئی۔

آئی سی سی کے بورڈ کو اس سے متعلق گزشتہ سال مطلع کیا گیا تھا۔ اور ابھی بھی فراڈ کی تحقیقات کی جا رہی ہیں۔

رپورٹ میں اس بارے میں معلومات نہیں دی گئی ہیں کہ جعل سازوں نےآئی سی سی اکاؤنٹ سے رقم منتقل کرنے کیسے پلاننگ کی۔ اس بات کی بھی تصدیق نہیں ہوئی کہ آیا یہ لین دین ایک ہی ادائیگی میں ہوا تھا یا متعدد وائر ٹرانسفرز تھے۔

فراڈ کرنیوالوں نے اس کام کیلئے بزنس ای میل کمپرومائز (بی ای سی) کا استعمال کیا جو کہ فیڈرل بیورو آف انویسٹگیشن (ایف بی آئی) کے مطابق ’مالی طور پر نقصان پہنچانے والا سب سے مؤثر آن لائن جرم ہے۔‘

ابھی تک یہ بات بھی سامنے نہیں آ رہی کہ ملزمان کس طرح سےآئی سی سی سے رقم اپنے اکاؤنٹس میں منتقل کی ہے کہ آیا وہ دبئی میں کسی سے براہ راست ملے ہیں،آئی سی سی کے کسی کھاتے دار یا کنسلٹنٹ کے ذریعے یہ فراڈ کرنے میں کامیاب ہوئے ہیں۔

بی ای سی فراڈ کیا ہے؟
بی ای سی ’فشنگ‘ یعنی انٹرنیٹ یا آن لائن قسم کا دھوکا ہے جس کے ذریعے کمپنیوں یا افراد کو پھنسایا جاتا ہے اور انہیں پیسے بجھوانے پر مجبور کیا جاتا ہے۔

گزشتہ نومبر ایف بی آئی کی کانگریشنل رپورٹ کے مطابق انٹرنیٹ کرائم کنٹرول نے بی ای سی پر مبنی 2.4 ارب ڈالرز کی رقم موصول کی تھی۔

Tags

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
Close