کھیل و ثقافت

میچ فکسرز پر تاحیات پابندی لگنی چاہیے

انگلینڈ کی کرکٹ ٹیم کے کپتان الیسٹر کک کا کہنا ہے کہ وہ میچ فکسنگ میں ملوث کھلاڑیوں پر تاحیات پابندی کے حامی ہیں۔

تاہم انھوں نے یہ بھی کہا ہے کہ میدان میں انھیں پاکستانی فاسٹ بولر محمد عامر کا سامنا کرنے پر کوئی تحفظات نہیں جو سپاٹ فکسنگ کے جرم میں پانچ سال کی پابندی کا سامنا کرنے کے بعد ایک مرتبہ پھر انگلینڈ کے دورے کے لیے اعلان کردہ پاکستانی سکواڈ کا حصہ ہیں۔

پاکستانی کرکٹ ٹیم انگلینڈ کے خلاف 14 جولائی سے سیریز کا آغاز کر رہی ہے تاہم محمد عامر کی پاکستانی ٹیم کے ہمراہ انگلینڈ آمد ویزا ملنے سے مشروط ہے۔

الیسٹر کک نے کہا کہ ’عامر اپنی سزا کاٹ چکا ہے۔‘

24 سالہ عامر کو سپاٹ فکسنگ کے جرم میں تین ماہ کے لیے قید کی سزا کاٹنا پڑی تھی۔

الیسٹر کک نے کہا کہ ’مجھے عامر کے واپس آنے اور کھیلنے پر کوئی اعتراض نہیں۔ لیکن میرے ذاتی خیال میں آئی سی سی کو کہنا چاہیے کہ اگر آپ میچ فکسنگ کرتے ہوئے پکڑے گئے تو آپ پر عمر بھر کے لیے پابندی لگے گی۔‘

ان کا کہنا تھا کہ یہ کرکٹ کے کھیل کے ’تحفظ کے لیے لازمی‘ ہے۔

انگلش کپتان نے کہا کہ یہ کچھ عجیب سی بات ہے کہ عامر کی انگلینڈ میں واپسی ممکنہ طور پر اسی میدان میں ہو گی جہاں سپاٹ فکسنگ کی وجہ سے وہ پابندی کا شکار ہوئے تھے۔

محمد عامر پر سنہ 2010 میں دورۂ انگلینڈ کے دوران لندن کے لارڈز کرکٹ گراؤنڈ میں رقم کے عوض نو بال کروانے پر سپاٹ فکسنگ کا جرم ثابت ہوا تھا۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
Close