کھیل و ثقافت

مکی آرتھر سے جھگڑا، انضمام نے ٹیم کا اعلان کرنے سے انکار کردیا تھا

پاکستان کرکٹ ٹیم کے ہیڈ کوچ مکی آرتھر اور چیف سلیکٹر انضمام الحق کے درمیان لاہور میں ہونے والی جھڑپ کی مزید تفصیلات سامنے آئی ہیں۔ عینی شاہدین کے مطابق اس لڑائی میں تلخ جملوں کا تبادلہ ہوا جس کے بعد انضمام الحق آپے سے باہر ہوگئے، پہلے انہوں نے مستعفی ہونے کی دھمکی دی پھر پاکستان کرکٹ بورڈ کو یہ کہہ کر مشکل میں ڈال دیا کہ وہ آئرلینڈ اور انگلینڈ کے دورے کے لیے ٹیم کا اعلان نہیں کریں گے۔

پاکستان کرکٹ بورڈ کے چیئرمین نجم سیٹھی نے اس مشکل ترین صورتحال میں اپنے نائب اور چیف آپریٹنگ آفیسر سبحان احمد کو یہ ذمے داری دی کہ وہ اس مسئلے کو حل کرائیں۔

ہیڈ کوچ اور چیف سلیکٹر کے درمیان ایسا واقعہ پہلی بار نہیں ہوا ہے۔ 2007میں جب پاکستان کرکٹ بورڈ نے جیف لاسن کو پاکستان ٹیم کا ہیڈ کوچ مقرر کیا تو جیف لاسن کی اس وقت کے چیف سلیکٹر صلاح الدین صلو اور ساتھی سلیکٹر سلیم جعفر کے ساتھ لاہور میں جھڑپ ہوئی تھی۔

اس جھڑپ کے بعد پاکستان کے کسی غیر ملکی ہیڈ کوچ اور چیف سلیکٹر کے درمیان تقریبا 11 سال بعد اس قدر سنجیدہ قسم کی لڑائی دیکھنے میں آئی ہے۔

جیف لاسن کے ساتھ سلیکٹرز کی جھڑپ سنجیدہ نوعیت کی تھی جس میں اخلاقی حدود پار ہوگئی تھیں۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ مکی آرتھر چیف سلیکٹر انضمام الحق کے ساتھ تلخ جملوں کے تبادلے کے بعد میٹنگ سے واک آوٹ کر گئے تھے تاہم کچھ دیر بعد انہیں اپنی غلطی کا احساس ہوا اور وہ دوبارہ میٹنگ میں آئے اور انہوں نے انضمام الحق سے اپنے رویے پر معذرت کی تھی۔

مکی آرتھر نے انضمام سے کہا کہ میری نجی زندگی ایک خطرناک موڑ سے گذر رہی ہے، چند دن پہلے میری اپنی اہلیہ کے ساتھ 29 سالہ رفاقت کا خاتمہ ہوگیا ہے اس لیے میں جذبات پر قابو نہ رکھ سکا۔

انضمام الحق نے جب مکی آرتھر کی جانب سے ان کی اہلیہ سے علیحدگی کا واقعہ سنا تو ان کے رویے میں نرمی آئی جس کے بعد دونوں کے تعلقات دوبارہ بحال ہوئے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ پاکستان کرکٹ بورڈ نے اس واقعے کو بنیاد بناکر مکی آرتھر کو زبانی تنبیہہ کی اور واضح کیا کہ وہ فاسٹ بولر وہاب ریاض اور وکٹ کیپر کامران اکمل کے بارے میں جو بیانات دے رہے ہیں اس سے گریز کریں کیوں کہ مستقبل میں ڈسپلن کی خلاف ورزی کو برداشت نہیں کیا جائے گا۔

ایک اور ذرائع کا کہنا ہے کہ انضمام اور مکی آرتھر کے درمیان بدگمانی کی وجہ ایک سلیکٹر بھی بنے۔انضمام الحق کے قریب تصور کئے جانے والے سلیکٹر مکی آرتھر کو کچھ اور بتاتے رہے جبکہ سلیکشن کمیٹی کے اجلاس میں معاملات کسی اور سمت میں جارہے تھے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ انضمام الحق نے اس پوری لڑائی میں اپنے رویے میں لچک دکھائی، مکی آرتھر جو ماضی میں آسٹریلیا اور جنوبی افریقا کے کھلاڑیوں سے سنگین اختلافات کی زد میں رہے ہیں، پاکستان کرکٹ ٹیم کا چارج سنبھالنے کے بعد دو سال میں ان کا پہلا سنگین واقعہ منظر عام پر آیا ہے، تاہم پاکستان کرکٹ بورڈ اس پوری صورتحال میں اصولی مؤقف پر ڈٹا رہا اور مکمل غیر جانب داری سے تنازع کو ختم کیا۔

Tags

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
Close