کھیل و ثقافت

’اداکار‘ نیمار کے حربوں پر تنقید کا بازار گرم ہوگیا

سوچی: ’اداکار‘ نیمار کے حربوں پر تنقید کا بازار گرم ہوگیا، میکسیکو کے خلاف میچ میں مچھلی کی طرح تڑپنے کو ’اوورایکٹنگ‘ قرار دے دیاگیا۔

برازیل کی ٹیم میکسیکو کو شکست دے کر کوارٹر فائنل میں پہنچ چکی، اسے ٹائٹل کیلیے ہاٹ فیورٹ بھی قرار دیا جارہا ہے، لاسٹ 16 میچ میں ٹیم کی کامیابی میں سپر اسٹار فٹبالر نیمار نے اہم کردار ادا کیا،انھوں نے نہ صرف پہلے خود گول کرکے ٹیم کو برتری دلائی بلکہ بعد میں دوسرے گول کیلیے معاونت بھی فراہم کی، اس کی بدولت انھیں مین آف دی میچ قرار دیا گیا، مگر مقابلے کے دوران ان کے بعض حربوں پر خوب شور مچا ہوا ہے، خاص طور پر 72 ویں منٹ میں ان کی حرکت پر شدید تنقید ہو رہی ہے جب وہ حریف پلیئر میگوئل لایون کی جانب سے اپنے متاثرہ ٹخنے پر پاؤں رکھنے کا تاثردیتے ہوئے نیچے گر کر ایسے تڑپے جیسے انھیں بجلی کا جھٹکا لگا ہو، بعد میں ریفری نے ری پلے کا مشاہدہ کرنے کے بعد میگوئل کو کوئی سزا نہیں دی تھی۔

سب سے پہلے تو خود میکسیکو کے کوچ جوآن کارلوس نے شدید اعتراض کرتے ہوئے کہا کہ ایک پلیئر کی وجہ سے وقت ضائع ہونے سے ہمارا ٹیمپو بھی ٹوٹا۔ سابق ڈینش فٹبالر پیٹر شمیشل نے ان حربوں کو شرمناک قرار دیا۔
انگلینڈ کے ایلین شیرر نے ٹویٹ کیا کہ اب ایسی حرکتوں کو ختم ہونا چاہیے ہم اکتا چکے ہیں۔ فرانس کے سابق فٹبالر اور موجودہ اداکار ایرک کانٹونا نے کہاکہ اب مزید مگرمچھ کے آنسو بہانے سے کام نہیں چلے گا۔

دوسری جانب نیمار نے خود پر ہونے والے اعتراضات کو ہی نظر انداز کردیا، انھوں نے کہاکہ میں خود پر تنقید یا تعریف کو اہمیت نہیں دیتا کیونکہ یہ چیزیں آپ پر بہت زیادہ اثرانداز ہوسکتی ہیں، اسی لیے میں نے گذشتہ2 میچز سے میڈیا سے کوئی بات نہیں کیونکہ میں صرف اپنے کھیل سے ٹیم کی مدد کرنا چاہتا ہوں۔
یاد رہے کہ اس سے قبل رواں ایونٹ میں ہی اپنی ٹیم کے دوسرے میچ میں بھی نیمار نے ڈائیو لگا کر پنالٹی لینے کی کوشش کی تھی۔

Tags

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
Close