کھیل و ثقافت

یوسین بولٹ نے لگاتار تیسری بار سو میٹر کی دوڑ جیت لی

برازیل میں ہونے والے اولمپکس کے نویں روز برطانیہ پانچ طلائی تمغے جیت کر میڈل ٹیبل پر دوسرے پر آ گیا ہے۔

تازہ ترین خبروں کے مطابق امریکہ 26 طلائی تمغوں کے ساتھ پہلے نمبر پر ہے، جب کہ برطانیہ اور چین دونوں نے 15، 15 طلائی تمغے حاصل کر رکھے ہیں۔

سو میٹر کی دوڑ میں عالمی ریکارڈ یافتہ ایتھلیٹ بولٹ نے سو میٹر کا فاصلہ 9.81 سیکنڈ میں طے کیا۔

بولٹ کے دائمی حریف گالٹن، جنھیں دو بار ممنوع ادویات استعمال کرنے کے الزام میں پابندی کا سامنا کرنا پڑا ہے، اس مقابلے میں بولٹ سے صرف 0.08 سیکنڈ پیچھے رہے۔

بولٹ نے بی بی سی کو بتایا: ’مجھے زیادہ تیز بھاگنے کی توقع تھی، لیکن پھر بھی خوشی ہے کہ میں جیت گیا۔ میں یہاں اپنی کارکردگی دکھانے آیا ہوں اور میں نے وہی کیا جو مجھے کرنا چاہیے تھا۔‘

اس سے قبل بولٹ 2008 اور 2012 میں سو میٹر، دو سو میٹر اور چار ضرب سو میٹر کی دوڑیں جیت چکے ہیں۔

بولٹ نے، جنھیں دنیا کا تیز رفتار ترین انسان کہا جاتا ہے، فروری میں کہا تھا کہ وہ 2017 میں ہونے والی عالمی چیمپیئن شپ کے بعد ریٹائرمنٹ لے لیں گے۔

ادھر برطانیہ کے ٹینس سٹار اینڈی مرے ارجنٹائن کے ہوان مارٹن ڈیل پورٹو کو ہرا کر پہلے ٹینس کھلاڑی بن گئے جنھوں نے مردوں کے سنگلز مقابلوں میں دو طلائی تمغے حاصل کیے ہیں۔

مرے اور ان کے حریف ڈیل پورٹو کے درمیان مقابلہ چار سیٹ تک چلا جس کے دوران پلڑا کبھی ایک اور کبھی دوسرے کے حق میں جھکتا رہا۔

ومبلڈن چیمپیئن مرے نے اس میچ کو اپنے کریئر کے ’سخت ترین مقابلوں میں سے ایک‘ قرار دیا۔

عالمی نمبر دو مرے اس سے قبل لندن 2012 میں بھی طلائی تمغہ جیت چکے ہیں۔

اس کے علاوہ برطانیہ کے کھلاڑیوں نے سائکلنگ سپرنٹ (جیسن کینی)، جمناسٹکس پومل ہورس (میکس وٹلاک)، جمناسکٹس فلور ایکسرسائز (میکس وٹلاک) اور گولف (جسٹن روز) میں طلائی تمغے حاصل کیے۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
Close