کھیل و ثقافت

بیکی لنچ ایک عام ریسلر سے ڈبلیو ڈبلیو ای کی سپراسٹار بن گئی

نیویارک: ایک زمانہ تھا جب دی راک کو موسٹ الیکٹریفائنگ مین ان اسپورٹس انٹرٹینمنٹ کہا جاتا تھا مگر اب یہ اعزاز ایک خاتون ریسلر کے پاس جاچکا ہے۔محض ایک سال سے بھی وقت کے دوران بیکی لنچ ایک عام ریسلر سے ڈبلیو ڈبلیو ای کی اس وقت سب سے زیادہ کامیاب اور مقبول ترین سپراسٹار بن چکی ہیں۔ان کے نمایاں سرخ بال اور انداز سے واضح ہوتا ہے کہ بیکی لنچ دیگر سے مختلف ریسلر ہیں۔32 سالہ بیکی لنچ کا اصل نام ربیکا کوین ہے جو 15 سال کی عمر سے پروفیشنل ریسلنگ کا حصہ ہیں۔ان کا پلا رنگ نیم ربیکا نوکس تھا اور شمالی امریکا، یورپ اور آئرلینڈ میں ایک آزاد ریسلر کے طور پر پر کام کرتی رہیں، جس کے بعد وہ ایلیٹ کینیڈین چیمپئن شپ ریسلنگ کا حصہ بنیں اور 2005 میں سپرگرز چیمپئن شپ اپنے نام کی۔

اگلے سال سر کی سنگین انجری کے باعث جو کہ کیرئیر کا اختتام کا باعث بن سکتی تھی، انہیں وقفہ لینا پڑا اور 6 سال بعد رنگ میں واپسی ہوئی۔2013 میں بیکی لنچ نے ڈبلیو ڈبلیو ای سے معاہدہ کیا اور پرانے نام چھوڑ کر نئے نام کے ساتھ ریسلنگ کیرئیر کا آغاز کیا۔اپنے لباس کا ڈھنگ، بولنے کا انداز اور مخصوص دآ سب پہلے سے مختلف اور ان کی شخصیت سے مطابقت رکھتے تھے۔

نومبر 2018 میں ڈبلیو ڈبلیو ای کی بیک اسٹیج سیکیورٹی نے بیکی لنچ کو رونڈا روسی سے دور رہنے کا حکم دیا کیونکہ خطرہ تھا کہ ریورس آرم بار سے وہ را ویمن چیمپئن کی ہڈیاں نہ توڑ دیں۔مگر کچھ لمحے بعد وہ رنگ میں گئیں اور 7 حریف ریسلر کا سامنا کیا جس کے بعد وہاں متعدد خواتین ریسلرز ایک دوسرے سے لڑنے لگیں۔جب شو کا اختتام ہوا تو بیکی لنچ کا چہرے پر خون بہہ رہا تھا اور ایک مسکراہٹ موجود تھی جسے اب ڈبلیو ڈبلیو ای کے موجودہ عہد کے چند اہم ترین لمحات میں سے ایک قرار دیا جاتا ہے۔بیکی لنچ کی بے خوف فطرت کے باعث لوگ ان کا موازنہ ماضی کے لیجنڈ ریسلر اسٹون کولڈ اسٹیو آسٹن اور موجود یو ایف سی لائٹ ویٹ کونر میکگریکور سے کرتے ہیں۔

Tags

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
Close