کھیل و ثقافت

نیوزی لینڈ میں دہشتگرد حملے میں بنگلادیشی کرکٹرز محفوظ ، کھلاڑیوں کا ردعمل

کرائسٹ چرچ: نیوزی لینڈ میں دہشتگردوں نے نماز جمعہ کی ادائیگی کے لیے مسجد میں آنے والوں کو نشانہ بنایا اور وہاں موجود بنگلادیشی کھلاڑی واقعے میں محفوظ رہے جس کے بعد کرکٹرز کے بیانات کی آمد کا سلسلہ جاری ہے۔

دہشت گرد حملے میں محفوظ رہنے والے بنگلادیش کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان مشفق الرحیم نے کہا کہ کرائسٹ چرچ کی مسجد میں فائرنگ کے دوران اللہ کا شکر ہے کہ اس نے انہیں محفوظ رکھا، ہم بہت خوش قسمت ہیں اور دوبارہ اس طرح کی واقعہ دیکھنا نہیں چاہتے۔

ایک اور خوش قسمت بنگلادیشی کرکٹر تمیم اقبال نے بھی ٹوئٹ کی اور کہا کہ پوری ٹیم حملے میں محفوظ رہی، خوفناک تجربہ تھا، براہ مہربانی ہمیں اپنی دعاؤں میں یاد رکھیں۔

قومی کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان شاہد آفریدی نے کہا کہ کرائسٹ چرچ میں المناک واقعہ پیش آیا، میں نے نیوزی لینڈ کو محفوظ ترین، پرامن اور دوستانہ ملک پایا۔

شاہد آفریدی نے مزید کہا واقعے کے بعد تمیم اقبال سے بات کی اور بنگلادیشی کرکٹرز کے محفوظ رہنے پر اطمینان محسوس کر رہا ہوں، نفرتوں کو ختم کرتے ہوئے دنیا کو ایک ساتھ مل کر رہنا چاہیے، دہشت گردی کا کوئی مذہب نہیں ہے۔

سابق پاکستان فاسٹ بولر شعیب اختر نے کہا کہ کرائسٹ چرچ کی مسجد کے اندر فائرنگ کی ویڈیو دیکھ کر دھچکا لگا، کیا ہم عبادت گاہوں میں بھی محفوظ نہیں ہیں؟ دہشتگرد حملے کی مذمت کرتا ہوں، خوشی ہے کہ بنگلادیشی کرکٹرز محفوظ رہے۔

سابق سری لنکن کپتان کمار سنگاکار نے اپنی ٹوئٹ میں کہا کہ کرائسٹ چرچ میں فائرنگ کا سن کر دھچکا لگا، میری تمام ہمدردیاں متاثرہ خاندانوں کے ساتھ ہیں۔

سابق سری لنکن کرکٹر مہیلا جے وردھنے نے کہا کہ کرائسٹ چرچ میں جو کچھ ہوا اس پر بہت افسوس ہے، میری دعائیں متاثرین اور متاثرہ خاندانوں کے ساتھ ہیں۔

پاکستان وومن کرکٹ ٹیم کی سابق کپتان ثناء میر نے اپنے ٹوئٹر بیان میں کہا کہ ہمیں یہ یاد رکھنا چاہیے کہ اس طرح کے واقعات میں ملوث افراد کسی مذہب یا ملک کی نمائندگی نہیں کرتے، وہ صرف خوف پھیلاتے ہیں جو تکلیف اور دکھ کا باعث بنتا ہے۔

Tags

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
Close