کھیل و ثقافت

پاکستانی کپتان سرفراز احمد کی فاش غلطیوں کا جواب کون دے گا؟

انگلینڈ میں جاری کرکٹ ورلڈ کپ میں کینگروز کے خلاف ٹاؤنٹن میں قومی ٹیم کی 41 رنز کی شکست کے بعد پاکستانی کپتان سرفراز احمد کی اپنی انفرادی کارکردگی اور کپتانی کے حوالے سے کئی سوالات اُٹھ رہے ہیں۔

اوول کے میدان پر 18 جون 2017ء کو آئی سی سی چیمپئینز ٹرافی کے فائنل میں پاکستان نے روایتی حریف بھارت کر شکست دی تو وکٹ کیپر کپتان سرفراز احمد ایک ہیرو بن کر ابھرے۔

پاکستان کرکٹ میں کپتان کو بڑی اہمیت حاصل رہی ہے لیکن اس سال یو اے ای میں آسڑیلیا کے خلاف 5 ون ڈے میچوں کی سیریز میں کپتان سرفراز احمد کو جس انداز میں ان کی مرضی کے خلاف سیریز سے باہر کیا گیا، اس نے بہت سے سوالات کو جنم دیا۔

اس دوران چیئرمین پی سی بی احسان مانی نے سرفراز احمد پر اعتماد برقرار رکھا اور انھیں میگا ایونٹ میں کپتان بنا کر انگلینڈ بھیجا۔

یہ بھی پڑھیں: بلے باز نکلے دھوکے باز، پاکستان کو ورلڈ کپ میں آسٹریلیا سے شکست

تاہم اب قومی ٹیم کی ورلڈ کپ میں کارکردگی میں اتار چڑھاؤ میں کپتان کی اپنی کارکردگی کا بڑا عمل دخل دکھائی دے رہا ہے اور اب دفاعی چیمپئین آسڑیلیا کے خلاف ٹاونٹن میں 41 رنز کی شکست کے بعد سرفراز احمد مزید تنقید کی زد میں ہیں۔

بلخصوص شاداب خان کو ڈراپ کرنا اور 18ویں اوور کی دوسری گیند پر آسٹریلوی کپتان ارون فنچ کا محمد حفیظ کی گیند پر اس وقت کیچ ڈراپ کرنا جب وہ 44 رنز پر کھیل رہے تھے۔ سرفراز کے کیچ چھوڑنے کے بعد فنچ  نے حفیظ کی اگلی تین گیندوں پر دو چوکے اور ایک چھکا جڑ دیا۔ سلپ میں آصف علی کے دو کیچ گرانے پر سرفراز سے یہ سوال بھی بنتا ہے کہ بابر اعظم کے ہوتے ہوئے آصف علی کو سلپ میں  کھڑا کرنے کا کیا جواز تھا؟

 بعد ازاں پریس کانفرنس میں بابر اعظم ، امام الحق اور محمد حفیظ کے سیٹ ہونے پر آوٹ ہو جانے پر بات کرنے والے کپتان سرفراز احمد خود کو بھی کٹہرے میں کھڑا ہونے سے کیسے بچا سکتے ہیں؟

پاکستانی اننگز کے 27 ویں اوور میں جہاں 46 رنز پر کھیلنے والے محمد حفیظ نے اپنی وکٹ گنوائی، وہیں 6رنز پر سرفراز احمد اس وقت خوش قسمت رہے جب فنچ کے پہلے اوور کی دوسری گیند پر وکٹوں کے پیچھے الیکس کیرے نے انھیں اسٹمپڈ کرنے کا موقع گنوا دیا۔

اس موقع سے بھی سرفراز فائدہ نہ اٹھا سکے اور ٹیم کو جتوانے ناکام رہے۔ ساتویں وکٹ پر سرفراز نے حسن علی کے ساتھ 40 رنز کی شراکت بنائی، جس میں 32 رنز حسن علی کے تھے۔

اس کے بعد آٹھویں وکٹ پر وہاب ریاض نے 64 رنز کی شراکت میں 45 رنز بنائے۔ ان تمام باتوں کے بعد یہ بات واضح ہے کہ آسڑیلیا کے خلاف شکست میں کپتان سرفراز احمد کے غلط فیصلے اور غیر ذمہ داری کا اہم کردار نظر انداز نہیں کیا جا سکتا۔

Tags

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
Close