کھیل و ثقافت

ورلڈ کپ 2019ء: فخر زمان اور بابر اعظم کی سنچری شراکت کے بعد 5 وکٹیں گرگئیں

ورلڈ کپ کے اہم ترین میچ میں بھارت کی جانب سے دیے گئے 337رنز کے ہدف کے تعاقب میں پاکستانی ٹیم شعیب ملک سمیت 5 تجربہ کار بلے بازوں سے محروم ہوگئی۔ امام الحق اور فخر زمان نے ابتدائی اوورز میں محتاظ انداز اپنایا لیکن 13 کےمجموعی اسکور پر وجے شنکر کی گیند پر امام الحق وکٹوں کے سامنے پیڈ لانے کی پاداش میں آؤٹ قرار دیے گئے۔ اس کے بعد فخر زمان اور بابر اعظم نے محتاط انداز اپنایا اور بتدریج اسکور کو آگے بڑھاتے ہوئے تمام بھارتی باؤلرز کا ڈٹ کر سامنا کیا۔

فخر زمان نے اپنی نصف سنچری مکمل کی جبکہ بابر اعظم نے عمدہ بیٹنگ کی لیکن 48 کے اسکور پر کلدپ یادو نے بابر اعظم کی وکٹیں بکھیر دیں۔

فخر زمان اور بابر اعظم نے دوسری وکٹ کے لیے 104رنز کی شراکت قائم کی۔

فخر سے اپنے ساتھی کی جدائی برداشت نہ ہوئی اور وہ بھی 62رنز بنانے کے بعد کلدیپ کو وکٹ دے بیٹھے اور صرف 3 رنز کے اضافے کے بعد محمد حفیظ بھی آؤٹ ہوگئے۔

شعیب ملک کی تجربہ کاری بھی ایک مرتبہ ہھر ٹیم کے لیے سود مند ثابت نہ ہوسکی اور صفر پر ہی پانڈا کو وکٹ دے گئے۔

قبل ازیں مانچسٹر کے اولڈ ٹریفورڈ میں کھیلے جارہے اس میچ میں پاکستانی کپتان سرفراز احمد نے ٹاس جیت کر بھارت کو پہلے بیٹنگ کی دعوت دی تھی۔

بھارتی بلے باز روہت شرما اور لوکیش راہول نے پراعتماد انداز میں بیٹنگ کا آغاز کیا اور ٹیم کے لیے سنچری پارٹنر شپ فراہم کی۔

یہ بھی پڑھیں: ورلڈ کپ 2019ء: پاک بھارت ٹاکرا ، بھارت کا پاکستان کو 337 رنز کا ہدف

دونوں بلے بازوں نے اپنی نصف سنچریاں مکمل کیں، تاہم وہاب ریاض نے اپنے دوسرے اسپیل میں 57 رنز بنانے والے لوکیش راہل کو 136 کے مجموعی اسکور پر آؤٹ کردیا۔

تاہم وکٹ کی دوسری جانب روہت شرما نے اپنا روایتی کھیل جاری رکھا اور اپنی سنچری مکمل کی۔

پاکستانی فاسٹ باؤلر حسن علی نے 140 رنز بنانے والے روہت شرما کی اننگز کا 234 کے مجموعے پر خاتمہ کیا، تاہم دوسرے اینڈ سے ویرات کوہلی نے تیزی سے رنز بنانے کی ذمے داری سنبھال لی۔

بھارت نے تیزی سے رنز بنانے کے لیے ہردک پانڈیا کو وکٹ پر بھیجا جنہوں نے 19گیندوں پر 26رنز بنائے لیکن پھر محمد عامر کی گیند پر بابر اعظم کے ہاتھوں کیچ ہوئے۔

مہندرا سنگھ دھونی کا قیام پر قیام انتہائی مخٹصر رہا اور وہ بھی عامر کو وکٹ دے بیٹھے۔

اس کے بعد وجے شنکر وکٹ پر آئے لیکن میچ میں بارش نے مداخلت کردی اور تقریباً آدھے گھنٹے کی تاخیر کے بعد میچ دوبارہ شروع ہوا۔

میچ شروع ہوا تو محمد عامر نے ایک اور وکٹ لیتے ہوئے ویرات کوہلی کی 77رنز کی شاندار اننگز کا بھی خاتمہ کردیا۔

پاکستانی کی جانب سے محمد عامر 3 وکٹیں لے کر سب سے کامیاب باؤلر رہے۔

بھارتی ٹیم نے مقررہ اوورز میں 5وکٹوں کے نقصان پر 336رنز بنائے اور پاکستان کو میچ میں فتح کے لیے 337رنز درکار ہیں۔

پاکستان کی ٹیم شاداب خان اور عماد وسیم کی واپسی ہوئی ہے، بھارتی ٹیم میں وجے شنکر کو شامل کیا گیا ہے۔

ٹاس کے موقع پر گفتگو کرتے ہوئے پاکستانی کپتان سرفراز احمد کا کہنا تھا کہ وہ پہلے باؤلنگ کرکے حریف ٹیم کو چھوٹے اسکور پر آؤٹ کرنے کی کوشش کریں گے۔

بھارتی ٹیم کے کپتان ویرات کوہلی کا کہنا تھا کہ اگر وہ ٹاس جیت جاتے تو پہلے باؤلنگ ہی کرتے کیونکہ یہ وکٹ باؤلنگ سازگار دکھائی دے رہی ہے۔

قومی ٹیم میں سرفراز احمد (کپتان)، فخر زمان، امام الحق، بابر اعظم، شیب ملک، عماد وسیم، شاداب خان، حسن علی، محمد عامر، وہاب ریاض اور حسن علی شامل میں۔

بھارتی ٹیم کپتان ویرات کوہلی، کے ایل راہل، روہیت شرما، مہیندرسنگھ دھونی، ہردیک پانڈیا، وجے شنکر، کیدار جادھو، کلدیپ یادیو، جسپریت بمرا، بھونیشور کمار اور یوزویندر چیہل پر مشتمل ہے۔

میچ کے دوران دونوں ٹیموں کے شائقین بھی پرجوش دکھائی دیے۔

باصلاحیت کھلاڑیوں پر مشتمل پاکستانی ٹیم چیمپیئنز ٹرافی 2017 کے فائنل والی پرفارمنس دہرانے کے لیے پُر عزم ہے جہاں اس نے بھارتی ٹیم کو آؤٹ کلاس کرتے ہوئے ٹورنامنٹ اپنے نام کیا تھا۔

میچ سے قبل ورلڈکپ 1992 کی فاتح ٹیم کے کپتان اور ملک کے موجودہ وزیراعظم عمران خان نے ٹیم کے کپتان سرفراز احمد کو بھارت کے خلاف میچ بغیر کسی دباؤ کے کھیلنے اور ’ریلو کٹے‘ کی جگہ اسپیشلسٹ کھلاڑیوں کے ساتھ میدان میں اترنے کا مشورہ دے دیا۔

Tags

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
Close