کھیل و ثقافت

سرفراز احمد کو کپتانی سے کیوں ہٹایا گیا ؟ مصباح الحق نے بتا دیا

لاہور : قومی کرکٹ ٹیم کے چیف سلیکٹر اور ہیڈکوچ مصباح الحق نے آسٹریلیا کے خلاف ٹی ٹونٹی اور ٹیسٹ سیریز کے لیے ٹیموں کا اعلان کردیا اور کہا سرفرازاحمد کو کپتانی سے ہٹانے کا فیصلہ کارکردگی کی بنیاد پر کیاگیا، ان کے خلاف کوئی سازش نہیں ہورہی۔

لاہور : قومی کرکٹ ٹیم کے چیف سلیکٹر اور ہیڈکوچ مصباح الحق نے آسٹریلیا کے خلاف ٹی ٹونٹی اور ٹیسٹ سیریز کے لیے ٹیموں کا اعلان کردیا، ٹی ٹوئنٹی میں بابر اعظم کپتان ہیں اور ٹیم میں آصف علی، فخر زمان، حارث سہیل، محمد حسنین، افتخار احمد، عماد وسیم،امام الحق، خوش دل شاہ، محمد عامر، محمد عرفان، محمد رضوان(وکٹ کیپر)، موسی خان، شاداب خان، عثمان قادر اور وہاب ریاض شامل ہیں۔

ٹیسٹ ٹیم کے کپتان اظہر علی ہیں اور ٹیم میں عابد علی، اسد شفیق، بابر اعظم، حارث سہیل، افتخار احمد، امام الحق، عمران خان سینئر،کاشف بھٹی، محمد عباس، محمد رضوان (وکٹ کیپر)، موسی خان، نسیم شاہ، شاہین شاہ آفریدی، شان مسعود اور یاسر شاہ شامل کیا گیا۔

پریس کانفرنس کرتے ہوئے ہیڈکوچ مصباح الحق نے کہا کہ ٹی ٹونٹی ورلڈ کپ تک ہمارے پاس کمبی نیشن بنانے کا وقت ہے، اسی لیے حکمت عملی یہ بنائی ہے کہ اچھی کرکٹ کھیلیں، آسٹریلیا کے خلاف ہم نے جارحانہ حکمت عملی اپنائی ہے اور ٹیم میں ایسے سرپرائز پیکج رکھنے کی کوشش کی ہے، جس کے ذریعے آسٹریلیا کو چیلنج کیا جاسکے۔

ہیڈکوچ کا کہنا تھا کہ آسٹریلیا، انگلینڈ اور جنوبی افریقی میں دکھائی جانے والی کارکردگی کو دنیا مانتی ہے، آسٹریلیا کے خلاف کرکٹ کھیلنی ہے تو ہمارے کھلاڑی بہترین ہونے چاہئیں، ہماری ٹیم میں نوجوان کھلاڑیوں کے ساتھ ساتھ تجربہ کار کھلاڑی بھی شامل ہیں۔

مصباح الحق کا کہنا تھا کہ ہمیں نوجوان پر یقین ہے اور نوجوانوں کو موقع دیں گے کیونکہ وہی ہمارا مستقبل ہیں، ٹی ٹونٹی اور ٹیسٹ ٹیم کا انتخاب ڈومیسٹک میچوں میں ٹیموں کے کوچز، سلیکٹرز اور دونوں ٹیموں کے کپتانوں سے مشاورت کے بعد کیا گیا۔

انھوں نے مزید کہا کہ امام الحق کی ٹی ٹونٹی میں شمولیت کی وجہ ان کی ڈومیسٹک پرفارمنس ہے،ساتھ فخر زمان کو رکھا ہے اور اس کی جوڑی بابر کے ساتھ رکھی ہے، منتخب کھلاڑیوں نے ڈومیسٹک میں بھی اچھا پرفارم کیا ہے ،عثمان قادر کو شاداب خان کے بیک اپ کے طور پر لائے ہیں۔

ہیڈ کوچ نے کہا آسٹریلیا میں ہمیں تیز گیند بازی کا مقابلہ کرنے کے لئے جارحانہ کرکٹ کھیلنا ہو گی اور اس کے لئے ہم نے بھی زیادہ تر فاسٹ بالر کا ہی انتخاب کیا ہے، عثمان قادر کو آسٹریلیا میں کھیلنے کے تجربے کی بنیاد پر ٹیم میں رکھا گیا ہے۔

فکسنگ اسکینڈل میں سزا پوری کرنے کے بعد واپس آنے والے شرجیل کے حوالے سے مصباح الحق کا کہنا تھا کہ بورڈ کے کسی بھی فیصلے پر مجھے کوئی اعتراض نہیں ، شرجیل کو ابھی کلب کرکٹ کھیلنے کی اجازت ملی ہے ۔

مصباح الحق نے ٹیم کے اعلان سے قبل ہی سرفراز کو کپتانی سے ہٹائے جانے کے حوالے سے کہا کہ سرفرازاحمد کے معاملے پر بھی بات کرناچاہتا ہوں، سرفرازاحمد کے معاملے پر چیئرمین اور وسیم خان سے کافی بات ہوئی، ٹیم کےکپتان کا حتمی فیصلہ چیئرمین پی سی بی کا ہوتا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ چیئرمین پی سی بی نے پہلے بھی کہا ہے کہ کارکردگی دکھانا ہوتی ہے، سرفرازاحمد کو کپتانی سےہٹانے کا فیصلہ کارکردگی کی بنیاد پر کیاگیا، سرفرازاحمد پرفارم کرے اور ٹیم میں واپس آجائے گا، ان کے خلاف کوئی سازش نہیں ہورہی۔

چیف سلیکٹر نے مزید کہا کہ کسی کیلئے دروازے بند نہیں،نوجوان کھلاڑیوں کو موقع دے رہے ہیں، مستقبل دیکھتے ہوئے ٹیم بنائی ہے تمام کھلاڑیوں کیلئے دروازےکھلے ہیں، قومی ٹیم میں کارکردگی دکھانے والوں کو زیادہ اہمیت دی جارہی ہے۔

بنگلہ دیشی خواتین نے پاکستان میں کھیلنے کی ہامی بھرلی

Tags

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
Close