کھیل و ثقافت

حملے میں بچ جانا میری ’خوش قسمتی‘ ہے

26 سالہ پیٹرا کویتووا پر منگل کے روز ایک شخص نے چاقو کا وار کر کے ان کے بائیں ہاتھ کو زخمی کر دیا۔ ان پر یہ حملہ ان کے آبائی ملک جمہوریہ چیک کے قصبے پروستیجوو میں اس وقت کیا گیا جب وہ اپنے گھر پر تھی۔

کویتووا بائیں ہاتھ سے کھیلتی ہیں اور حملہ آور نے ان کے اسی ہاتھ کو نشانہ بنایا۔

کویتووا کا کہنا تھا کہ اس حملے نے ’مجھے ہلا کے رکھ دیا تھا۔ میرا زخم گہرا ہے اور مجھے کسی ماہر کو دکھانا پڑے گا۔‘

ان کے ترجمان کے مطابق کویتووا پر حملہ اصل میں ان کے گھر پر ڈکیتی کی واردات تھی۔

ترجمان کا کہنا تھا کہ ’یہ ڈکیتی کی کوشش کوئی سوچا سمجھا جرم نہیں تھا، اس کا مقصد خاص طور پر کویتووا کے گھر کو نشانہ بنانا نہیں تھا۔‘

عالمی سطح پر ٹینس کی خواتین کھلاڑیوں میں کویتووا کا نمبر 11واں ہے۔ وہ اب تک 19 ٹائیٹل جیت چکی ہیں جس میں سنہ 2011 اور 2014 کے گرینڈ سلیم ٹائیٹل بھی شامل ہیں۔

حملے کے بعد ایک پیغام میں اپنے مداحوں کا شکریہ ادا کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ ’آپ کے ہمدردی کے پیغامات نے میرا دل گرما دیا ہے۔‘

’شاید آپ نے خبر سن لی ہو کہ آج ایک شخص نے چاقو سے مجھ پر میرے اپارٹمنٹ میں حملہ کر دیا تھا۔ میں نے خود کو بچانے کی کوشش کی اور اس دوران میرا بایاں ہاتھ بری طرح زخمی ہو گیا۔‘

’میں اس حملے سے ہِل کے رہ گئی ہوں لیکن میں خوش قسمت ہوں کہ زندہ بچ گئی۔ زخم بہت گہرا ہے اور مجھے کسی ماہر کو دکھانا پڑے گا۔ لیکن اگر آپ مجھے جانتے ہیں تو یہ بھی جانتے ہوں کہ میں بہت مضبوط خاتون ہوں اور میں اس زخم کا مقابلہ کروں گی۔ میں ایک مرتبہ پھر آپ کی محبت اور ہمدردی پر آپ کا شکریہ ادا کرتی ہوں اور توقع رکھتی ہوں میں جب تک صحت یاب نہ ہو جاؤں آپ میرے تخلیے کا احترام کریں گے۔‘

حملے سے قبل منگل کو ہی کوویتووا نے ایک بیان میں کہا تھا کہ وہ پاؤں میں چوٹ کی وجہ سے جنوری میں آسٹریلیا میں ہونے والے ہوپمین کپ کے مقابلوں میں شرکت نہیں کر سکیں گی۔

اگرچہ کچھ ہفتوں سے انھیں دائیں پاؤں میں خصوصی حفاظتی جوتا پہننا پڑ رہا ہے، تاہم اس دوران انھوں نے ٹینس کا نیا سیزن شروع ہونے سے پہلے اپنی تربیت جاری رکھی۔

اس کا مطلب یہ ہے کہ حملے سے پہلے بھی اس بات کی امید کم ہی تھی کہ وہ 16 جنوری سے شروع ہونے والے آسٹریلین اوپن میں شرکت کر پائیں گی۔ .

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
Close