Uncategorizedپنجاب

احتساب عدالت کا فیصلہ بارش کا پہلا قطرہ، ڈاکٹر طاہر القادری

پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹر طاہرالقادری نے عوامی تحریک کی تمام تنظیمات کو ہدایت کی ہے کہ احتساب عدالت کے شاندار فیصلے پر اظہار تشکر کیا جائے اور اس پر تہنیتی قراردادیں منظور کی جائیں۔ انہوں نے یہ ہدایات ہیتھرو ایئرپورٹ لندن سے ایتھنز روانگی کے موقع پر خصوصی بات چیت کرتے ہوئے دیں۔ انہوں نے کہا کہ جہاں ہم کرپشن اور غیر آئینی و غیر قانونی اقدامات پر ذمہ داران کی گرفت کرتے ہیں وہاں ایماندار افسران کی تحسین بھی ہونی چاہیے۔ طاہرالقادری نے کہا کہ احتساب عدالت کا فیصلہ بارش کا پہلا قطرہ ہے، ابھی تو ان پر اولے بھی برسیں گے اور موسلا دھار بارش بھی ہوگی، فیصلہ کرپشن کے خاتمے کی طرف ایک بڑی پیشرفت ہے، اس کا دائرہ ہر اس کرپٹ تک بڑھنا چاہیے جس نے پاکستان کی دولت کو لوٹاہے، انصاف اور احتساب کے اداروں نے ایک بڑا کام کردیا، اب یہ سلسلہ رکنا نہیں چاہیے، پاکستان کی تعمیر نو اور عوامی مسائل کے حل کا یہ اللہ نے موقع فراہم کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ملک اور قومیں لائحہ عمل، یقین اور عمل سے آگے بڑھتی ہیں اور یہ موقع آگیا ہے۔

ڈاکٹر طاہرالقادری نے کہا کہ اس موقع سے فائدہ اٹھاتے ہوئے جامع اصلاحات کا آغاز بھی کیا جائے اور اس سسٹم سے جان چھڑوائی جائے جو نواز شریف جیسے قاتل اور کرپٹ پیدا کرتا ہے اور فرد واحد اداروں کو یرغمال بنانے کی قوت حاصل کرتا ہے، جب تک یہ نظام رہے گا تو سیاسی فائدے کیلئے کرپشن، قتل و غارت گری، جھوٹ، سازش کا انفیکشن بھی رہے گا، انہوں نے کہا کہ پاکستان کی تاریخ میں پہلی بار طاقتور اشرافیہ کیخلاف فیصلہ آیا ہے ہم اس کا خیر مقدم کرتے ہیں۔ احتساب عدالت کا فیصلہ قانون کی بالادستی اور سیاسی مافیا کی شکست ہے، انہوں نے کہا کہ شاندار اور جرات مندانہ کارکردگی کے مظاہرہ پر نیب پراسیکیوٹرز بھی مبارکباد کے مستحق ہیں، انہوں نے کہا کہ ہم ایسا ہی انصاف اور ٹرائل شہدائے ماڈل ٹاؤن کیلئے بھی چاہتے ہیں، پیسے کی چوری، انسانی خون بہائے جانے سے چھوٹا جرم ہے، معصوم خون بہانے والے کو اللہ کی عدالت سے بھی معافی نہیں ملے گی لہٰذا انصاف کے ادارے انسانی خون کی حرمت کو یقینی بنانے اور اس ضمن میں انصاف کی فراہمی کیلئے اپنا آئینی، قانونی اور اسلامی کردار ادا کریں۔

Tags

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
Close