دنیا

بیت المقدس عربی اور اسلامی ہے اور آخر تک رہیگا، جواد ظریف

تہران: اسلامی جمہوری ایران کے وزیر حارجہ محمد جواد ظریف نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے بیت المقدس کو اسرائیل کا دارالحکومت قرار دینے پر سخت ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ بیت المقدس عربی اور اسلامی ہے اور آخر تک رہے گا۔ ایرانی وزیر حارجہ نے اپنے ٹویٹ میں جو عربی میں ہے، کہا کہ بیت المقدس عربی اور اسلامی ہے اور آخر تک رہے گا۔ صیہونی وزیراعظم نیتن یاہو ہمیشہ ہی امریکی صدر ٹرمپ کو اسرائیل کا سخت حامی قرار دیتے رہے ہیں۔ واضح رہے کہ وائٹ ہاؤس میں خطاب کرتے ہوئے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اعلان کیا ہے کہ وہ مقبوضہ بیت المقدس کو اسرائیل کا دارالحکومت تسلیم کر رہے ہیں اور امریکی سفارتخانے کو تل ابیب سے القدس منتقل کرنے کے لئے عملی اقدامات کو حتمی شکل دی جائے۔

ادھر اسلامی جمہوریہ ایران کی وزارت خارجہ نے ایک بیان میں بیت المقدس کو اسرائیلی دارالحکومت تسلیم کرنے کے امریکی صدر کے فیصلے کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ امریکی صدر کا فیصلہ غیر قانونی اور بین الاقوامی معاہدوں کی کھلم کھلا خلاف ورزی ہے۔ مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق اسلامی جمہوریہ ایران کی وزارت خارجہ نے ایک بیان میں بیت المقدس کو اسرائیلی دارالحکومت تسلیم کرنے کے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے فیصلے کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ امریکی صدر کا فیصلہ غیر قانونی، سلامتی کونسل اور بین الاقوامی معاہدوں کی واضح خلاف ورزی ہے۔ وزارت خارجہ کے ترجمان نے کہا کہ بیت المقدس مسلمانوں کا قبلہ اول ہے اور بیت المقدس فلسطین کا اٹوٹ حصہ ہے۔

ایران کی وزارت خارجہ کے بیان کے مطابق امریکہ نے ہمیشہ اسرائیل کی حمایت کرکے فلسطینیوں کو ان کے حقوق سے محروم رکھنے کی کوشش کی ہے اور فلسطینیوں پر ہونے والے اسرائیلی مظالم میں امریکہ نے ہمیشہ اسرائیل کا ساتھ دیا ہے، امریکہ فلسطینیوں پر اسرائیلی مظالم میں برابر کا شریک ہے۔ ایران کی وزارت خارجہ نے امریکی صدر کے اس اقدام کو مسلمانوں کے خلاف امریکی صدر کی عداوت اور دشمنی قرار دیتے ہوئے اسے خطے میں اشتعال انگیزی قرار دیا ہے۔ ایرانی وزارت خارجہ نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ ایران فلسطینی عوام کی حمایت جاری رکھے گا، ایران مقبوضہ فلسطین کی مکمل آزادی تک فلسطینی عوام کے ساتھ کھڑا رہے گا۔

Tags

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
Close