دنیا

امریکی حکومت کے اعلان کے بعد روسی فوج حرکت میں آگئی

شمالی کوریا نے حال ہی میں امریکا تک مار کرنے والے میزائل کا تجربہ کیا تو امریکا نے اسے جنگ کی دھمکی دے ڈالی۔ اب لگتا ہے کہ یہ بات دھمکی سے آگے بڑھنے والی ہے، جس کا ایک اہم اشارہ شمالی کوریا کی سرحد پر جمع ہوتی روسی افواج کی صورت میں دیکھا جا سکتا ہے۔ روس کا کہنا ہے کہ اس کی افواج شمالی کوریا کی سرحد کے قریب حقیقی اسلحے کے ساتھ جنگی مشقیں کرنے جا رہی ہیں۔ گزشتہ ہفتے روسی افواج نے اپنے میرینز کو سمندر میں لینڈ کروانے کی مشقیں بھی کیں جبکہ تازہ ترین مشقوں کے لئے مشرقی علاقے کامچاٹکا اور پریموری کی جانب فوجیں روانہ کی گئی ہیں۔ ان مشقوں میں نیول انفینٹری کے 1000 سے زائد جوان حصہ لیں گے، جن کا تعلق روس کے پیسفک اوشن فلیٹ سے ہے۔ جس جگہ مشقیں کی جائیں گی وہاں سے شمالی کوریا کی سرحد محض چند کلومیٹر پر واقع ہے۔ روس کی جانب سے ان مشقوں کا اعلان ایک ایسے وقت پر سامنے آیا ہے جب دوسری جانب امریکہ اور جنوبی کوریا مل کر ’ویجیلنٹ ایس‘ نامی جنگی مشقوں کا آغاز کرچکے ہیں۔ ان جنگی مشقوں میں 230سے زائد ہوائی جہاز اور 12000 سے زائد فوجی حصہ لے رہے ہیں۔ تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ امریکا اور جنوبی کوریا کی مشقیں ظاہر کرتی ہیں کہ خطے میں کوئی بڑا واقعہ پیش آنے والا ہے، جبکہ روس بھی اسی خطرے کے پیش نظر احتیاطی اقدامات کے تحت اپنی افواج کو شمالی کوریا کی سرحد کی جانب بھیج رہا ہے۔

Tags

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
Close