دنیا

پناہ گزین بچوں کے لیے نئے منصوبے کی اپیل

بچوں کے لیے کام کرنے والے عالمی فلاحی ادارے سیو دا چلڈرن نے پناہ گزین بچوں کے سکول جانے کو یقینی بنانے کے لیے وسیع بین الاقوامی عہد کی اپیل کی ہے۔

ادارے کی نئی رپورٹ ’اے نیو ڈیل فار رفیوجیز‘ میں کہا گیا ہے کہ کوئی بھی بچہ ایک ماہ سے زیادہ سکول کے باہر نہ رہے۔

یہ رپورٹ ایسے وقت میں آئی ہے جب بڑی تعداد میں لوگ جنگ اور تکالیف کے سبب نقل مکانی پر مجبور ہیں۔

اس کے علاوہ اقوام متحدہ کی پناہ گزین ایجنسی کی خصوصی ایلچی اور اداکارہ اینجلینا جولی پٹ پیر کو پناہ گزینوں کے بحران سے نمٹنے کے لیے ’وسیع رسپانس‘ کی اپیل کرنے والی ہیں۔

اینجلینا جولی کے علاوہ برطانوی خفیہ ادارے ایم آئی6 کے سابق سربراہ رچرڈ ڈیئرلواس خصوصی پیشکش میں تاريخ کی سب سے بڑی نقل مکانی کے اس دور میں ہماری دنیا کی کیسی شکل تیار ہو رہی ہے پر بات ہوگی۔نقل مکانی اور اس سے ہونے والے اثرات پر مبنی ایک دن کا خصوصی پروگرام ’ورلڈ آن دا موو‘ کے نام سے پیش کیا جا رہا ہے جس میں اینجلینا جولی سمیت کئی اہم شخصیات بات کریں گی۔

دوسری جانب اقوام متحدہ میں پناہ گزینوں کے ہائی کمیشنر فلپو گرانڈی نے پناہ گزینوں کے بحران پر عالمی توجہ مبذول کرانے کے لیے باربار اپیل کی ہے۔

انھوں نےگفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ’اس کی ذمہ داری وسیع پیمانے پر لی جانی چاہیے کیونکہ یہ صرف چند ممالک کی ذمہ داری نہیں ہے جو کہ لاکھوں پناہ گزینوں کو پناہ دے رہے ہیں یا پھر سات آٹھ ڈونر ممالک تمام تر امداد فراہم کریں۔

انھوں نے ’باز آبادکاری کے بہادرانہ اقدام‘ کی بات کے ساتھ یہ بھی کہا کہ گذشتہ سال ’دنیا بھر کے دو کروڑ پناہ گزینوں میں سے ایک فی صد سے بھی کم پناہ گزینوں کو کسی نئے ملک میں آباد کیا گیا ہے۔‘

انھوں نے کہا کہ ’کسی ملک کے لیے پناہ گزینوں پر صرف اپنی سرحدیں بند کرنا اور انھیں واپس کرنا ہی کافی نہیں کیونکہ ان کے مطابق آج دنیا میں نقل مکانی زیادہ مضبوط ہے اور ان طریقوں سے انھیں نہیں روکا جا سکتا ہے۔‘

لوگ آج جنتی بڑی تعداد میں نقل مکانی کر رہے ہیں تاریخ میں اس کی نظیر نہیں ملتی اور نقل مکانی کرنے والوں بچے بھی شامل ہیں اور ان میں سے زیادہ تر کو سکول چھوڑنا پڑا ہے۔

سیو دا چلڈرن کے مطابق چار میں سے ابھی صرف ایک پناہ گزین بچے کا نام ثانوی سکول میں ہے۔ ادارے نے حکومتوں اور امدادی ایجنسیوں سے نئی پالیسی اپنانے کی اپیل کی ہے تاکہ کوئی بھی پناہ گزین بچہ سکول سے ایک ماہ سے زیادہ مدت تک دور نہ رہے۔

یہ حوصلہ مندانہ ہدف ہے لیکن نقل مکانی کے بحران سے یہ تشویش پیدا ہو رہی ہے کہ ایک گم شدہ نسل تیار ہو رہی ہے جس کا مطلب زیادہ عدم تحفظ اور غربت کے حالات ہیں۔

اینجلینا جولی پیر کو اس نقل مکانی سے نمٹنے کے لیے مختلف سطح پر مضبوط اقدام کی اپیل کریں گی اور ان کے مطابق یہ نقل مکانی ’ہماری صدی کا چیلنج ہے۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
Close