دنیا

ترکی میں پہلی انسان دوست سربراہ کانفرنس

ترکی کے شہر استنبول میں پہلی عالمی انسانیت دوست سربراہ کانفرنس پیر سے شروع ہو رہی ہے جس میں جنگوں اور ماحولیات کی تبدیلی کے نتیجے میں پیدا ہونے والے بحران سے نمٹنے پر غور کیا جائے گا۔

یہ کانفرنس اقوام متحدہ کے ذریعے منعقد کی جا رہی ہے جس میں 60 سے زیادہ ممالک کے سرابراہان مملکت، فلاحی ادارے اور دوسرے افراد شرکت کر رہے ہیں۔

اس میں بحران کی صورت حال میں مالی تعاون اور ان کی بہتر تقسیم پر غور و فکر کیا جائے گا۔

اقوام متحدہ کے مطابق دنیا بھر میں تقریبا چھ کروڑ افراد نقل مکانی پر مجبور ہوئے ہیں جبکہ ساڑھے 12 کروڑ افراد کو تعاون اور تحفظ کی ضرورت ہے۔

ترکی جو کہ اس کانفرنس کا میزبان ہے اس کے صدر رجب طیب اردوغان نے عالمی تعاون کے نظام کو ’شکشتہ نظام‘ سے تعبیر کیا ہے۔

برطانوی اخبار گارڈیئن میں لکھتے ہوئے اردوغان نے کہا کہ ’شام میں جاری جنگ کے نتائج کو بھگتنے کے لیے ترکی اور اس کے پڑوسی ممالک کو تنہا چھوڑ دیا گیا جبکہ دنیا نے شام کے صدر بشار الاسد کے جرائم سے چشم پوشی کی

رجب طیب اردوغان نے پناہ گزینوں کے بوجھ کو مل جل کر اٹھانے کے نئے طریقۂ کار وضع کرنے کی اپیل کی ہے کیونکہ شام میں جاری جنگ کی وجہ سے 27 لاکھ پناہ گزین ترکی میں ہیں۔

خیال رہے کہ شام کی پانچ سالہ خانہ جنگی میں ڈھائی لاکھ سے زیادہ افراد ہلاک جب کہ لاکھوں بے گھر ہو گئے ہیں۔

دوسری جانب اقوام متحدہ کا کہنا ہے کہ انسانی بنیادوں پر دیے جانے والے حقیقی مالی تعاون اور مالی وعدوں کے درمیان تقریبا 15 ارب ڈالر کا سالانہ فرق ہے۔

سربراہی اجلاس سے قبل اقوام متحدہ کے اہلکار نے کہا ہے کہ یہ کانفرنس کسی بحران پر نئے زاویے سے غور کرنے کا نادر موقع فراہم کرے گی جس میں کسی بحران کی اصلی وجوہات سے نمٹنے کی کوشش کی جائے گی نہ کہ صرف بحران سے پیدا شدہ نتائج پر توجہ مرکوز رکھی جائے گی۔اقوام متحدہ میں انسانیت دوست امور کے نائب سیکریٹری جنرل سٹیفن او برائن نے کہا: ’یہ ایک نسل میں ایک بار ملنے والے موقعے میں سے جس میں ہم دنیا کے سب سے کمزور افراد کے دکھ دور کرنے اور انھیں دکھوں سے بچانے کے اپنے طریقے کو دور رس ایجنڈے اور حوصلہ مندانہ منصوبے کے تحت عملی جامہ پہنائیں۔‘

انھوں نے کہا کہ یہ کانفرنس ديگر کانفرنسوں سے علیحدہ ہے کیونکہ اس میں کسی مالی تعاون کا وعدہ شامل نہیں ہے بلکہ اس میں بحران سے نمٹنے کی جامع حکمت عملی تلاش کرنے کی کوشش کی جائے گی۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
Close