دنیا

10 سالہ بچی کی شادی، چند دن بعد ہی شوہر نے تشدد کر کر کے مار ڈالا، لیکن کیوں؟ ایسا انکشاف کہ ہر انسان کانپ اُٹھے

کابل: کم عمری کی شادی کو ظلم و زیادتی کا دوسرا نام کہا جائے تو غلط نہ ہو گا۔ کون سا ظلم ہے جو کمسنی میں شادی کے بندھن میں باندھی جانے والی بچیوں کو سہنا نہیں پڑتا۔ بچپن کی خوشیوں و تعلیم سے محرومی، کم عمری میں ماں بننے کے سبب صحت کے مسائل، شوہر کا ظلم ستم، اور حتٰی کہ بعض اوقات المناک موت بھی۔ ایک ایسا ہی لرزہ خیز واقعہ افغانستان سے سامنے آیا ہے جہاں ایک سفاک شخص نے پہلے تو 10 سالہ بچی سے شادی کی اور پھر اسے مار مار کر موت کے گھاٹ اتار دیا۔میل آن لائن کے مطابق بدغیس صوبے سے تعلق رکھنے والی حمیہ نامی بچی کی وٹے سٹے کی شادی کی گئی تھی، جسے افغانستان میں ”بدل“ کہا جاتا ہے۔ بدقسمتی سے حمیہ کے بھائی نے اپنی بیوی کا قتل کر دیا لیکن اس ظلم کی سزا کمسن حمیہ کو ملی جس کا اس جرم سے کوئی تعلق نہیں تھا۔ اس کا بھائی تو ہولناک جرم کر کے فرار ہو گیا لیکن اس سے کہیں بڑھ کر ہولناک انجام اس معصوم بچی کو دیکھنا پڑا۔مقامی افغان میڈیا کے مطابق حمیہ کے شوہر نے، جس کی عمر 20 سے 30 سال کے درمیان بتائی گئی ہے، بھائی کے جرم کا بدلہ اس کی بہن سے لینے کا فیصلہ کیا اور اس پر تشدد شروع کر دیا۔ اس درندہ صفت شخص نے کمسن بچی کو وحشیانہ تشدد کر کے موت کے گھاٹ اتار دیا اور فرار ہو گیا۔ بیچاری بچی تڑپ تڑپ کر دنیا سے رخصت ہو گئی لیکن اس کے خون میں ہاتھ رنگنے والا درندہ آزاد ہے۔ پولیس کا کہناہے کہ ملزم مفرور ہے، لیکن وہ کہاں ہے اور کب پکڑا جائے گا، کسی کو معلوم نہیں۔

Tags

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
Close