دنیا

امریکا اسٹریٹجک پارٹنر ہے

اس بارے میں ترکی اور اسرائیل کے مابین اتفاق رائے گزشتہ ماہ ہوا تھا اورامید ہے کہ دونوں ملکوں کے سفیرجلد ہی اپنی اپنی ذمے داریاں سنبھال لیں گے۔ انقرہ حکومت نے اسرائیل کے ساتھ سفارتی تعلقات2010 میںغزہ جانے والے امدادی قافلے فریڈم فلوٹیلا پر حملے کے بعد منقطع کیے تھے، دونوں ملکوں نے باقاعدہ ڈیل کے تحت سفارتی روابط بحال کیے ہیںجس کے تحت اسرائیل ترکی کو 20 ملین ڈالر تاوان ادا کرے گا۔

دوسری جانب ترک وزیر اعظم بن علی یلدرم کا کہنا ہے کہ امریکا ہمارادشمن نہیں اسٹرٹیجک پارٹنر ہے، دوطرفہ تعلقات میں اونچ نیچ آسکتی ہے تاہم ہمیں ان عناصرکا خاتمہ کرنا ہے جو باہمی تعلقات کو نقصان پہنچانا چاہتے ہیں۔ صحافیوں سے گفتگو میں انھوں نے تصدیق کی کہ امریکی نائب صدر جوبائیڈن اگلے ہفتے ترکی کادورہ کریںگے جبکہ امریکی تکنیکی وفد ترک جوڈیشل حکام سے ملاقات کے لیے22اگست کو انقرہ پہنچے گا۔

انھوں نے امید ظاہر کی کہ اس طرح کے اقدامات سے ترک قوم کے ذہن میں امریکا کے حوالے سے موجود سوالات کا خاتمہ ہوگا۔ دریں اثنا اوباما انتظامیہ نے کہا ہے کہ امریکی محکمہ انصاف گولن پر الزامات کی تحقیقات کے لیے ٹیم ترکی بھیجے گا۔ امریکی محکمہ خارجہ کے علاقائی ترجمان نیتھانیل ٹیک نے کہاہے کہ ترک عالم کی کسی غلط کاری کو ثابت کرنے کے لیے مضبوط اورقابل اعتبار شہادت کی ضرورت ہوگی۔ ترک عالم فتح اللہ گولن نے اس اعتماد کا اظہارکیا ہے کہ امریکا ترکی کی جانب سے باضابطہ درخواست کے باوجود انھیں بے دخل نہیں کریگا۔

العربیہ نیوزچینل کوخصوصی انٹرویو میںانھوں نے کہا کہ امریکا کی دنیا میں شہرت ایک ایسے ملک کی ہے جوقانون کی حکمرانی کی پاسداری کرتا ہے، مجھے اعتماد ہے کہ وہ مناسب طریق کار کی پیروی کرے گا۔ جب ان سے سوال کیا گیا کہ کیا امریکا ترکی کے دباؤ میں آسکتا ہے تو انھوں نے کہاکہ یقینا امریکی حکام بھی دھوکے میں آسکتے ہیں۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
Close