دنیا

توہین رسالت آزادی اظہار نہیں، یورپی عدالت کا فیصلہ

یورپین کورٹ آف ہیومن رائٹس (ای سی ایچ آر) نے آسٹریا کی ایک خاتون کی جانب سے توہین رسالت پر دی گئی سزا کو آزادی اظہار کی خلاف ورزی قرار دینے کی درخواست کو مسترد کردیا۔

فرانس کے شہر استراس بوغ میں قائم ای سی ایچ آر نے فیصلہ دیا کہ آسٹریا کی عدالتوں نے ‘دوسروں کے مذہبی احساسات کا تحفظ کرتے ہوئے خاتون کے آزادی اظہار رائے کے حق کا تعین کردیا ہے’۔

ای ایس کے نام سے لگ بھگ 40 سالہ خاتون نے 2009 میں دو سیمیناروں میں توہین آمیز الفاظ کہے تھے۔

ویانا کی عدالت نے انہیں 2011 میں مذہبی عقائد کی توہین کا مرتکب قرار دیتے ہوئے 547 ڈالر جرمانے کے ساتھ ساتھ ہرجانہ ادا کرنے کا حکم دے دیا تھا۔

بعد ازاں آسٹریا کی ایک عدالت نے اس فیصلے کو معطل کردیا تھا۔

ای سی ایچ آر نے کہا کہ آسٹریا کی عدالت کا فیصلہ ‘مذہبی روا داری کو برقرار رکھنے کے لیے قانونی دائرہ کار میں ہے’۔

Tags

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
Close