دنیا

تھومس مارٹن کو خفیہ دستاویزات کی چوری کے الزام میں گرفتار کر لیا ہے

امریکی محکمہ انصاف کا کہنا ہے کہ نیشنل سکیورٹی ایجنسی کے ایک کنٹریکٹر جس پر خفیہ معلومات چوری کرنے کا الزام تھا کو گرفتار کر لیا گیا ہے

زیرِ حراست کنٹریکٹر کا نام ہیرلڈ تھومس مارٹن ہے اور ان پر سرکاری دستاویزات چوری کرنے اور اختیارات سے تجاوز کرتے ہوئے اہم خفیہ معلومات کی چوری کا الزام ہے۔

ان کی عمر 51 سال ہے اور انھیں دس سالہ قید کا سامنا ہو سکتا ہے۔

مسٹر مارٹن کے وکیل کا کہنا ہے کہ اس بات کا کوئی ثبوت نہیں کہ ان کے موکل نے امریکہ جس سے وہ بے انتہا محبت کرتے ہیں کو دھوکہ دیا ہے۔

امریکی محکمہ انصاف کے مطابق مارٹن نے بوز ایلن ہیملٹن نامی کمپنی کے لیے بطور کنٹریکٹر خدمات سرانجام دیں۔ یہ وہی کمپنی ہے جس سے این ایس اے کی خفیہ دستاویزات افشا کرنے والے ایڈورڈ سنوڈن بھی منسلک تھے۔

محکمہ انصاف نے کہا ہے کہ مارٹن کی تحویل سے چھ ایسی دستاویزات ملی ہیں جو خفیہ تھیں۔ اس کا مطلب یہ ہے کہ غیر قانونی طور پر یہ معلومات افشا ہو سکتی تھیں اور قومی سلامتی کو شدید خطرہ پہنچا سکتی تھیں۔’

وارنٹس کے مطابق 27 اگست کو میری لینڈ میں مارٹن کے گھر اور گاڑی کی تلاشی کے دو دن بعد انھیں زیرِ حراست لیا گیا۔

ایف بی آئی نے ابتدا میں کسی دستاویز ملنے سے انکار کیا تھا تاہم بعد میں ڈیجیٹل فائلز اور دستاویزات اٹھانے کی تصدیق کی۔

مارٹن کے وکیل جیمز ویڈا نے اخبار بالٹیمور سن کو بتایا کہ ابھی ان کے موکل پر عائد یہ الزام ثابت نہیں ہوا۔

‘اس بات کا کوئی ثبوت نہیں کہ مسٹر مارٹن نے ملک سے غداری کی ہے۔’

انھوں نے بتایا کہ مارٹن نے امریکی بحریہ میں کام کیا اور اپنی پوری زنگی ملک کی حفاظت کے لیے وقف کی۔

نیو یارک ٹائمز جس کی جانب سے سب سے پہلے یہ خبر شائع کی گئی کا کہنا ہے کہ یہ خدشہ ہے کہ مارٹن وہ ‘سورس کوڈ’ استعمال کر رہے تھے جسے روس، چین، ایران اور شمالی کوریا کے سسٹمز کو ہیک کرنے کے لیے استعمال کیا جاتا ہے۔

ایف بی آئی کے سپیشل ایجنٹ جیریمی بوکیل کے مطابق مارٹن کی گاڑی اور گھر سے ملنے والی اشیا سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ وہ امریکی حکومت کی ملکیت اور خفیہ معلومات استعمال کر رہے تھے۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
Close