دنیا

اگر غزہ پر جنگ مسلط کی گئی تو غاصب صیہونی رژیم کو تل ابیب بھی خالی کرنا پڑیگا، حماس

غزہ کی پٹی میں حماس کے سیاسی شعبے کے سربراہ یحیی السنوار نے غزہ کے سول سوسائٹی کے نمائندوں سے گفتگو کے دوران کہا کہ ہماری تحریک فلسطینی قوم کے دفاع میں اسرائیل کو نشانے پر رکھے ہمہ وقت تیار ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگر اسرائیل کی طرف سے غزہ کی پٹی پر نئی جنگ مسلط کی گئی تو اسرائیل کو ہمارا وعدہ ہے کہ اُسے نہ صرف غزہ کے اطراف میں بنائی گئی غیرقانونی یہودی بستیوں بلکہ اسرائیلی شہر اشدود، نگب، عسقلان اور حتی تل ابیب کو بھی خالی کرنا پڑے گا۔

حماس کے سیاسی شعبے کے سربراہ نے فلسطین میں پارلیمانی انتخابات کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ حماس نے تاحال کسی امریکی حکومت یا نمائندے کے ساتھ مذاکرات نہیں کئے اور نہ ہی فلسطین میں کسی نئی حکومت کے بننے کی حامی ہے۔ انہوں نے امریکی اسرائیلی منصوبے "صدی کی ڈیل” کو ناکام بنانے کے لئے فلسطینی قوم کے اتحاد پر زور دیتے ہوئے کہا فلسطینی عوام کا اتحاد ایسی سازشوں کی شکست کا راز ہے۔ انہوں نے غاصب صیہونی ریاست اسرائیل کی ثالثی میں حاصل ہونے والی مفاہمتوں کے بارے میں کہا کہ اس طرح کی مفاہمتیں غزہ کے کسی قسم کے مفاد میں نہیں۔

واضح رہے کہ حماس کے سیاسی شعبے کے سربراہ کا یہ بیان ایک ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب کچھ عرصہ قبل ہی غاصب صیہونی ریاست اسرائیل کے وزیراعظم بنجمن نیتن یاہو نے میڈیا سے گفتگو کے دوران کہا تھا کہ وہ غزہ کی حکومت کو کبھی "محمود عباس” کے ہاتھ لگنے نہیں دیں گے اور اعلان کیا تھا کہ غزہ کے لئے اسرائیل کے پاس واحد حل "قبضے میں باقی رہنا” ہے۔ یاد رہے کہ اسرائیلی وزیراعظم نے یہودی اخبار "ہیوم” کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا تھا کہ غزہ کا واحد حل وہاں فوجی قبضہ اور اسرائیل کی حکمرانی ہے۔

Tags

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
Close