دنیا

ڈونلڈ ٹرمپ کے 84 فیصد حامی اسلام سے معاندانہ رویّہ رکھتے ہیں

امریکی صدارت کے لئے ری پبلکن پارٹی کے اُمیدوار ڈونلڈ ٹرمپ کے 84 فیصد حامی اسلام کے ساتھ معاندانہ رویہ رکھتے ہیں جبکہ ڈیمو کریٹک پارٹی کی صدارتی اُمیدوار ہیلری کلنٹن کے 33 فیصد حامیوں کا رویہ بھی کچھ مختلف نہیں ہے۔

ایک تازہ سروے کے مطابق امریکا میں مسلمانوں کی واضح اکثریت ہیلری کلنٹن کی حامی ہے۔ جائزے کے مطابق ڈونلڈ ٹرمپ کے 66فیصد حامیوں کا مسلمانوں کے ساتھ رویہ نامناسب ہے اور ہیلری کلنٹن کے 17 فیصد حامی بھی مسلمانوں سے ایسا ہی رویہ رکھتے ہیں۔ 

ڈونلڈ ٹرمپ کے 64 فیصد حامی سمجھتے ہیں کہ اسلام، مغربی مذاہب اور سماجی روایات میں کوئی مطابقت نہیں ہے۔ ہیلری کلنٹن کے صرف 13 فیصد ایسی سوچ رکھتے ہیں۔ 

دلچسپ امر یہ ہے کہ سروے کے مطابق 34 فیصد امریکی کسی مسلمان صدارتی اُمیدوار کے حق میں نہیں دکھائی دیتے جبکہ صرف 8 فیصد یہودی صدارتی اُمیدوار کے حق میں نہیں ہیں اور 17 فیصد کسی اناجیل کو صدارتی اُمیدوار دیکھنا نہیں چاہتے جو امریکی مسلمانوں کو جانتے اور کسی ایک سے بھی واقف ہیں۔ ایسے 78 فیصد امریکی مسلمانوں سے مناسب رویہ کے حامل ہیں۔

یہ جائزہ میری لینڈ یونیورسٹی کے انوارالسادات چیئر برائے پیس اینڈ ڈیولپمنٹ کے تحت کیا گیا جسے پروفیسر شبلی تلہامی نے پیش کیا۔ انہوں نے امریکیوں اور مسلمانوں سے کہا کہ وہ ایک دُوسرے سے ملتے رہیں تا کہ منفی تاثر دُور ہو۔

پروفیسر تلہامی کے مطابق امریکی صدارتی انتخابی مہم کی وجہ سے امریکی معاشرے کے اندر اسلامو فوبیا میں اضافہ نہیں ہوا بلکہ اسلام اور مسلمانوں کے حوالے سے تاثر میں بہتری آئی ہے۔

ایسوسی ایٹ پروفیسر سحر خامس نے کہا کہ امریکی مسلمان صدارتی انتخاب کو نہایت سنجیدگی سے لے رہے ہیں۔ مسلم دُنیا میں امریکا کے بارے میں تاثر اسی وقت بہتر اور دُرست ہو سکتا ہے جب مسلم ممالک کے حوالے سے خارجہ پالیسی میں تبدیلیاں لائی جائیں۔

Tags

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
Close