دنیا

ایک بار پھر نچلی ذات کے ہندوؤں کی بھارت میں تذلیل

نئی دہلی: جنگی جنون اور انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں میں ملوث بھارتی انتہاء پسندوں نے ایک بار پھر نچلی ذات کے ہندوؤں کی تذلیل کر کے خوفناک عزائم ظاہر کردیے۔

میڈیا رپورٹ کے مطابق بھارت میں اونچی ذات سے تعلق رکھنے والے ہندؤوں نے مرے ہوئے دلت کی ارتھی اپنی زمین سے گزرنے کی اجازت تک نہ دی اور لاش کو شمشان گھاٹ پہنچانے کے لیے خوفناک طریقہ اختیار کیا۔

اونچی ذات والے ہندوؤں نے دلتوں کے لیے زمین تنگ کی

تامل ناڈو کے گاؤں نارائن پورم کے اونچی ذات والے ہندوؤں نے دلتوں کے لیے زمین تنگ کی جس کے بعد نچلی ذات کے ہندوؤں کو مردے کی لاش کو رسیوں سے باندھ بیس فٹ اونچے پل سے نیچے اتارنا پڑا۔

اونچی ذات کے ہندوؤں نے شمشان گھاٹ جانے والے راستے کو بند کردیا

اونچی ذات کے ہندوؤں نے شمشان گھاٹ جانے والے راستے کو باڑ لگا کر بند کردیا جس کے بعد وہاں پر آمد و رفت مکمل بند ہوگئی، ایسی صورت میں دلتوں کے پاس مردے کو رسیوں سے باندھ کر اتارنے کے سوا کوئی اور چارہ نہ تھا۔

دلت اپنے مردوں کو دریا پالار کے کنارے چھوڑ جاتے تھے

بھارتی اخبار میں شائع ہونے والی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ دلت اپنے مردوں کو دریا پالار کے کنارے چھوڑ جاتے تھے مگر اب اُن سے یہ حق بھی چھینا جارہا ہے، اونچی ذات والے ہندوؤں کا ماننا ہے کہ دریا یا شمشان گھاٹ میں دلت مردوں کے لیے کوئی جگہ نہیں ہے۔

بیس فٹ اونچے پل سے لاش نیچے اتارنے کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل

دلت رہنما کا کہنا تھا کہ ہم نے بار بار حکام سے شمشان گھاٹ بنانے یا راستہ کھلوانے کی اپیل کی مگر اب تک شنوائی نہ ہوئی اگر یہ صورتحال رہی تو پھر بہت مشکل ہوگی۔ بیس فٹ اونچے پل سے لاش نیچے اتارنے کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوئی۔

سابق بھارتی وزیر داخلہ چدم برم گرفتار

Tags

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
Close