دنیا

امریکہ ہمیں عالمی تپش سے بچائے

فجی کے وزیرِ اعظم فرینک بائنیماراما نے کہا کہ جزائر کو امریکہ کی اتنی ہی ضرورت ہے جتنی دوسری جنگِ عظیم کے دوران تھی۔

وہ مراکش میں ماحولیات کے بارے میں ہونے والے مذاکرات کے اختتام پر بات کر رہے تھے۔

بائنیماراما نے یہ بھی کہا کہ ماحولیاتی تبدیلی فریب نہیں ہے۔ یاد رہے کہ نومنتخب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہہ رکھا ہے کہ ماحولیاتی تبدیلی چینیوں کا ترتیب دیا ہوا فریب ہے۔

ٹرمپ نے عہد کیا ہے کہ وہ امریکہ کو پیرس ماحولیاتی معاہدے سے نکال دیں گے اور اقوامِ متحدہ کے عالمی تپش کے بارے میں تمام پروگراموں کی فنڈنگ روک دیں گے۔

تاہم فجی کے وزیرِ اعظم نے اگلے برس ہونے والی ماحولیاتی کانفرنس کے صدر کا عہدہ قبول کرتے ہوئے کہا ڈونلڈ ٹرمپ پر زور دیا کہ وہ اپنے شکوک و شبہات سے نکل آئیں۔

‘میں امریکہ کے نومنتخب صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے اپیل کرتا ہوں کہ وہ اس معاملے پر ماحولیاتی تبدیلی کو انسان کے ہاتھوں بنایا ہوا فریب کہنے کے موقف سے دست بردار ہو کر قیادت کا ثبوت دیں۔

‘اس کے برعکس عالمی سائنسی اتفاقِ رائے یہی ہے کہ ماحولیاتی تبدیلی کا مسئلہ بہت حقیقی ہے اور ہمیں تباہی سے بچنے کے لیے زیادہ فیصلہ کن طریقے سے عمل کرنا ہو گا۔

انھوں نے امریکی عوام کو براہِ راست مخاطب کر کے کہا کہ وہ عالمی تپش کے باعث اونچی ہوتی ہوئی سطحِ سمندر کا مقابلہ کرنے کے لیے ان کی مدد کے لیے آئیں۔

‘ہم بحرالکاہل والے، باقی دنیا کی طرح امریکہ سے ماحولیاتی تبدیلی پر قیادت، عہد اور مدد کی اپیل کرتے ہیں، بالکل ایسے ہی جیسے ہم نے دوسری جنگِ عظیم کے تاریک دنوں میں امریکہ کی جانب دیکھا تھا۔

‘میں امریکی عوام سے کہتا ہوں، آپ ہمیں بچائیں، اب وقت آ گیا ہے کہ آپ ہمیں بچائیں۔’

مراکش میں دو ہفتے پر محیط مذاکرات کے بعد شرکا نے اس بات پر اتفاق کر لیا کہ اگلی ماحولیاتی کانفرنس کے لیے کون سے قدم اٹھائے جائیں۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
Close