Featuredدنیا

ڈبلیو ایچ او کے فنڈز روکنے پر صدر ٹرمپ کو عالمی برادری کی جانب سے تنقید کا سامنا

عالمی برادری کی جانب سے امریکی صدر ڈونلڈ ٹڑمپ کو عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) کے فنڈنگ روکنے پر تنقید کا سامنا ہے۔
روس، چین اور جرمنی سمیت کئی ممالک اور عالمی اداروں کے سربراہان نے امریکی صدر کے اقدام کی مذمت کی ہے۔
امریکی صدر نے اپنی انتظامیہ کو ہدایات دی تھیں کہ ‘عالمی ادارہ صحت کی امداد کو منجمد کر دیا جائے۔’

فرانسیسی خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق بدھ کو چین نے کہا ہے کہ ‘امریکہ کی جانب سے عالمی ادارہ صحت کی فنڈنگ روکنے پر اسے تشویش ہے۔’
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کورونا وائرس سے نمٹنے میں ناکامی پر عالمی ادارہ صحت کے فنڈ روک دیے ہیں جس پر ماہرین صحت نے اس فیصلے کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔
صدی کی بدترین عالمی وبا سے نمٹنے میں ناکامی اور دنیا بھر میں سب سے زیادہ اموات پر ٹرمپ انتظامیہ کو شدید تنقید کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے جس پر وہ مستقل اپنا غصہ عالمی ادارہ صحت پر نکال رہے ہیں۔
چین کی وزارت خارجہ کے مطابق ’ موجودہ عالمی وبا کی صورت حال تشویش ناک ہے، امریکی فیصلے سے عالمی اداری صحت کی کارکردگی پر اثر پڑے گا اور اس وبا کے خلاف بین الاقوامی تعاون کو بھی نقصان پہنچے گا۔’
جرمنی نے بھی امریکی فیصلے پر تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ ‘دوسروں پر الزام لگانے سے اس مسئلے پر قابو پانے میں مدد نہیں ملے گی۔’
جرمنی کے وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ ‘وائرس کی کوئی سرحد نہیں ہوتی۔’
اے ایف پی کے مطابق عالمی ادارہ صحت کو سب سے زیادہ امداد امریکہ سے ملتی ہے۔
گذشتہ برس امریکہ نے عالمی ادارہ صحت کو 400 ملین ڈالرز کی امداد دی تھی۔
فنڈ روکنے پر اپنے ردعمل میں عالمی ادارے کے سربراہ نے کہا ہے کہ ‘ان کی توجہ لوگوں کی زندگیاں بچانے اور کورونا وائرس کو روکنے پر مرکوز ہیں۔’
صدر ٹرمپ نے عالمی ادارہ صحت پر کورونا وائرس کے حوالے سے غلط معلومات پہنچانے کا الزام عائد کیا تھا اور کہا تھا کہ ‘اگر ڈبلیو ایچ او چین میں جا کر اس وبا کا جائزہ لیتا تو زیادہ زندگیاں بچائی جا سکتی تھیں۔’
صدر ٹرمپ نے دنیا بھر میں کورونا وائرس کے باعث ہونے والی ہلاکتوں کا ذمہ دار ڈبلیو ایچ او کو ٹھہراتے ہوئے اعلان کیا تھا کہ ‘وہ امریکہ کی جانب سے اقوام متحدہ کے اس ادارے کو دیے جانے والے فنڈز روک دیں گے۔’
امریکا کی جانب سے فنڈز روکے جانے کے بعد امریکی ایوان نمائندگان سمیت دیگر ممالک اور ماہرین نے خبردار کیا کہ فنڈز روکنے سے ادارے کی وائرس سے لڑنے کی صلاحیت متاثر ہوسکتی ہے۔

امریکی ایوان نمائندگان نے صدر ٹرمپ کو نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ بدترین بحران میں ہر گزرتے دن کے ساتھ صدر اپنی سیاسی بصیرت کا ثبوت دیتے عالمی ادارہ صحت، سیاسی مخالفین، چین، اپنے پیشرو کو ذمے دار ٹھہرا رہے ہیں تاکہ اس حقیقت سے لوگوں کی توجہ ہٹا سکیں کہ ان کی انتظامیہ اس بحران سے نمٹنے میں ناکام رہی اور اب اس سے ہزاروں امریکی انسانی جانوں کا ضیاں ہو رہا ہے۔
دوسری جانب دنیا بھر میں کورونا وائرس کے متاثرین کی تعداد 20 لاکھ کے قریب پہنچ گئی جب کہ ہلاکتوں کی تعداد لاکھ 27 ہزار 600 ہو گئی ہے۔

امریکی میڈیکل ایسوسی ایشن نے ڈونلڈ ٹرمپ نے اسے غلط سمت میں خطرناک قدم قرار دیا ہے۔

امریکی میڈیکل ایسوسی ایشن ڈاکٹر پیٹریس ہیرس نے کہا کہ ٹرمپ کے اس فیصلے سے کووڈ-19 کو شکست دینے میں کوئی مدد نہیں ملے گی اور انہیں اپنے فیصلے پر غور کرنا چاہیے۔

جان ہاپکنز یونیورسٹی امریکہ کے اعداد و شمار کے مطابق کورونا وائرس سے امریکہ سب سے زیادہ متاثر ہوا ہے جہاں وائرس کے 6 لاکھ سے زیادہ کیسز رپورٹ ہوئے ہیں۔
اٹلی میں ایک لاکھ 62 ہزار سے زیادہ، جرمنی میں ایک لاکھ 32 ہزار اور فرانس میں ایک لاکھ 31 ہزار سے زیادہ لوگ کورونا وائرس سے متاثر ہوئے ہیں۔
چین جہاں سے یہ وائرس سامنے آیا تھا، وہاں کیسز کی تعداد 83 ہزار 300 سے زیادہ ہے۔

Tags

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
Close