دنیا

خالصتان آزادی تحریک کے سربراہ ہرمندر سنگھ بھارتی جیل سے فرار

دس مسلح حملہ آوروں نے آج صبح پٹیالہ میں واقع نابھا جیل پر ہلہ بولا اور اپنے سربراہ ہرمندر سنگھ کو چار ساتھیوں سمیت آزاد کرالیا‘ حملہ آور پولیس یونیفار م میں ملبوس تھے۔

بھارتی میڈیا کے مطابق حملہ آوروں نے جیل پر حملے کے دوران دوسو سے زائد گولیاں چلائیں تاہم کسی جانی نقصان کی تاحال اطلاع موصول نہیں ہوئی ہے‘ واضح رہے کہ مذکورہ ملزمان جیل میں سیکیورٹی کے سخت ترین حصار کے اندر تھے۔

خالصتان لبریشن فورس کا49 سالہ سربراہ ہرمندرسنگھ 2014 سے جیل میں تھے، ان کی گرفتاری کو بھارتی سرکار کی جانب سے دہشت گردی کے خلاف بھارتی پنجاب میں کیے جانے والے آپریشن کی سب سے بڑی فتح قرار دیا گیا تھا۔

ہرمندر سنگھ 90 کی دہائی کے اوائل سے سکھ علیحدگی پسندوں کے ساتھ شامل تھے اور انہوں نے بھارتی حکومت کو اپنی کارروائیوں میں بھاری نقصان پہنچایا تھا۔

ہرمندر سنگھ اور ان کےقریبی ساتھی گرپیت سنگھ عرف گوپی کو 2014 میں تھائی لینڈ میں پکڑا گیا تھا اور انہیں دہلی ایئرپورٹ سے بھارتی پولیس نے حراست میں لیا تھا۔

خالصتان کی آزادی کی تحریک کے سربراہ کم از کم دہشت گردی کی 10 بڑی وارداتوں میں مطلوب تھے‘ ان کے ساتھی گوپی کو 2013 میں اہم ہندو لیڈروں کے قتل کا ٹاسک دیا گیا تھا جسے پنجاب پولیس نے ناکام بنادیا تھا۔

Tags

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
Close