دنیا

کورونا کی شدت ”مودی استعفیٰ دو”کا مطالبہ زور پکڑگیا

کورونا بحران کے دوران بھارتی حکومت کا آمرانہ رویہ واضح ہوتا جارہا ہے۔

سوشل میڈیا پر بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی سے یہ مطالبہ زور پکڑنے لگا ہے کہ وہ اپنے عہدے سے مستعفی ہوں کیونکہ وہ کورونا میں شدت کے دوران لوگوں کی جانوں کو تحفظ دینے میں ناکام رہے ہیں۔

سوشل میڈیا مواد کو بی جے پی بلاک کرکے اپنی نااہلی کو چھپانے کی کوشش کر رہی ہے۔

بھارت میں کورونا وبا کے بڑھتے ہوئے بحران کے درمیان سوشل میڈیا پر ”مودی استعفیٰ دو ” ٹرینڈکررہا ہے۔ سوشل میڈیا صارفین نریندر مودی کو بھارت بھر میں کورنا کی دوسری تباہ کن لہر سے نمٹنے میں ناکامی کا ذمہ دار قرار دے رہے ہیں۔

انٹرنیٹ صارفین نے سوشل میڈیا پر اپنی پوسٹوں میں کہا ہے کہ کورونا بحران کے دوران بھارتی حکومت کا آمرانہ رویہ واضح ہوتا جارہا ہے۔

ان کا کہنا ہے کہ مودی کو مستعفی ہونے کا مطالبہ کرنے والے سوشل میڈیا مواد کو بی جے پی بلاک کرکے اپنی نااہلی کو چھپانے کی کوشش کر رہی ہے۔

یاد رہے کہ فیس بک نے بھارتی حکومت پر کڑی تنقید اور مودی سے مستعفی ہونے کے مطالبے پر مشتمل مواد بلاک کر دیاہے جبکہ بھارتی حکومت کی ہدایت پر ٹویٹر نے بھی اس حوالے سے متعدد پوسٹس ہٹا دیں ۔ پوسٹوں میں کورونا وبا سے نمٹنے میں ناکامی پر مودی حکومت کو تنقید کا نشانہ بنایا گیا تھا۔

عالمی ذرائع ابلاغ بھی کورونا وبا سے نمٹنے میں ناکامی پر نریندر مودی کی ملامت کر رہا ہے۔ فرانسیسی اخبار” لی مونڈے ”Le Monde نے مودی کے تکبر کو بھارت میں کورونا میںشدت کا ذمہ دار قراردیتے ہوئے لکھا ہے کہ بھارتیوں میں ہرگزرتے روز کے ساتھ یہ تاثیر واضح ہوتا جا رہا ہے کہ مودی نے انہیں ناکام کر دیا ہے۔ ایک آسٹریلیائی روزنامے نے بھارت میں کورونا وائرس کی دوسری تباہ کن لہر کا ذمہ دار بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی کے غلط اقدامات اور اور خوش فہمیکو قرار دیا ہے۔روزنامہ لکھتا ہے کہ ماہرین صحت کے متواتر انتباہ اور بھارت میں آکسیجن اور ویکسین کی بڑھتی ہوئی کمی کے باوجود بی جے پی حکومت نے کمبھ میل جیسے بڑے مذہبی اجتماع کی اجازت دی اور اسے مسلسل جاری رکھا جبکہ وزیر اعظم نریندر مودی نے خود انتخابیجلسوں کی سر براہی کی جن میں لاکھوں افراد بغیر ماسک کے شریک تھے۔ایک ایسے وقت میں جب وسرے ممالک کورونا کی وجہ سے بڑے بڑے اجتماعات اور تقریات منسوخ کررہے ہیں مودی حکومت نے سب سے بڑے ہندو اجتماع کمبھ میلے کی اجازت دی اور اب وہ مقبوضہ جموںوکشمیر میں امرناتھ یاترا کے انعقاد پر تلی ہوئی ہے۔بھارت میں یہ مطالبہ بڑھ رہا ہے کہ مودی حکومت کو ملک میں کورونا کی تباہی پھیلانے کے لئے جوابدہ ہونا چاہیے۔

Tags

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
Close