دنیا

سعودی عرب یمن میں رہائشی علاقوں پر کلسٹر بم استعمال کررہا ہے، ایمنسٹی انٹرنیشنل کا دعویٰ

بیروت: ایمنسٹی انٹرنیشنل نے کہا ہے کہ سعودی عرب نے یمن میں حوثیوں کے خلاف کارروائی کے دوران رہائشی علاقوں پر کلسٹر بموں کا استعمال کیا، جن پر پابندی عائد ہے۔ فرانسیسی خبررساں ادارے کے مطابق ایمنسٹی انٹرنیشنل نے اپنے بیان میں کہا کہ 15 فروری کو شمالی یمن کے صوبے سادا میں 3 رہائشی اضلاع اور ایک زرعی علاقے میں کی گئی کارروائی کے دوران برازیل ساختہ کلسٹر بم استعمال کیے گئے۔ بیروت میں واقع ایمنسٹی کے ریجنل آفس کے ریسرچ ڈائریکٹر لین مالوف نے کہا کہ سعودی اتحاد کلسٹر بموں کے استعمال کے اپنے فیصلے کو درست قرار دیتے ہوئے دعویٰ کرتا ہے کہ یہ بین الاقوامی قوانین کے مطابق ہیں جبکہ اس حوالے سے بھی ٹھوس ثبوت موجود ہیں کہ اس تنازع میں انسانی قیمت ادا کی جارہی ہے۔ مالوف نے کہا کہ کلسٹر بم اندھا دھند ہتھیار ہیں، جو عام انسانوں کی زندگیوں کے لیے ناقابل تصور طور پر نقصان دہ ہیں۔

ایمنسٹی نے برازیل کو بھی کلسٹر بموں کے حوالے سے کنونشن میں شرکت کی دعوت دی تاکہ سعودی عرب اور اس کے اتحادی ممالک کو ان بموں کے استعمال سے روکا جاسکے۔ واضح رہے کہ گذشتہ برس دسمبر میں ہیومن رائٹس واچ نے بھی کہا تھا کہ سعودی اتحاد نے صوبہ سادا میں 2 اسکولوں کے قریب برازیل ساختہ راکٹ فائر کیے تھے، جن میں کالعدم بارودی مواد استعمال کیا گیا تھا، جس کے نتیجے میں 2 شہری جاں بحق اور ایک بچے سمیت 6 افراد زخمی ہوگئے تھے۔ کلسٹر بم میں درجنوں چھوٹے چھوٹے بم شامل ہوتے ہیں جو کافی دور تک پھیل جاتے ہیں اور اکثر پھینکے جانے کے کافی عرصے بعد بھی یہ لوگوں کی ہلاکتوں کا باعث بنتے ہیں۔

Tags

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
Close