دنیا

شام پر امریکہ کی فضائی جارحیت، امریکی حملوں سے داعش اور مسلح دہشتگردوں کو فائدہ ہوا ہے، شامی حکام

ویب ڈیسک: سی این این کی رپورٹ کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے حکم پر امریکہ کی جانب سے 60 ٹام ہاک کروز میزائل داغے گئے۔ اس رپورٹ کے مطابق یہ میزائل بحیرہ روم میں امریکی بحری جہاز سے داغے گئے. خبر رساں ادارے اے ایف پی کی رپورٹ کے مطابق وائٹ ہاؤس حکام کا کہنا تھا کہ ان میزائلوں کے ذریعے شام کے الشعیرات ایئربیس کو نشانہ بنایا گیا ہے۔ واضح رہے کہ ٹرمپ کے صدر بننے کے بعد امریکہ کی جانب سے شامی حکومت کے خلاف یہ پہلی کارروائی ہے۔ دیگر ذرائع کے مطابق امریکہ نے شام پر کروز میزائلوں سے حملہ کیا ہے، یہ حملہ شامی حکومت پر کیمیائی ہتھیاروں کے استعمال کے مبینہ الزام کے بعد کیا گیا۔ امریکی فورسز نے 50 سے زائد ٹام ہاک کروز میزائلوں سے شامی ہوائی اڈوں اور دیگر اہداف کو نشانہ بنایا۔ گذشتہ روز امریکہ نے کیمیائی حملے سے متعلق روسی موقف مسترد کرتے ہوئے یک طرفہ کارروائی کی دھمکی دی تھی۔ امریکی محکمہ خارجہ کا کہنا ہے کہ ایئربیس پر موجود روسی یا شامی اہلکاروں کو نشانہ نہیں بنایا گیا۔ امریکہ نے شام کے خلاف بڑی فضائی کارروائی کی ہے۔ میزائلوں کا ہدف شامی ہوئی اڈے، ایندھن کے ذخائر اور دیگر سرکاری عمارتیں تھیں۔

ٹرمپ کا کہنا ہے کہ شام پر فضائی حملہ اہم قومی مفاد میں کیا گیا ہے، انہوں نے کہا کہ شامی صدر کے رویے کو تبدیل کرنے کی کئی بار کوشش کی، امریکی صدر نے الزام لگایا کہ بشار الاسد نے شام میں شہریوں پر زہریلی گیس استعمال کی۔ ادھر پنٹا گون کا کہنا ہے کہ میزائل حملوں سے پہلے روس کو آگاہ کر دیا گیا تھا۔ ہوائی اڈے کے اُن حصوں کو نشانہ نہیں بنایا گیا، جہاں روسی فوجی موجود تھے، حملوں میں کئی شامی طیارے تباہ ہوئے ہیں۔ شامی افواج نے بھی امریکی حملوں کی تصدیق کر دی ہے۔ شامی ملٹری ذرائع کا کہنا ہے کہ ایئربیس پر امریکی میزائل حملے سے نقصانات ہوئے ہیں۔ شامی حکام کا موقف ہے کہ امریکی حملوں سے داعش اور مسلح دہشت گردوں کو فائدہ ہوا ہے اور ان حملوں سے شام کی قیات اور پالیسی تبدیل نہیں ہوگی۔ شام نے امریکی میزائل حملوں کی سخت مذمت کرتے ہوئے اسے جارحیت قرار دے دیا۔ شامی حکام کے مطابق حکومت کے زیر کنٹرول ایئر بیس پر ہونے والا حملہ بھاری نقصان کا سبب بنا۔ شام کے صوبے حمص کے گورنر طلال برازی کا خبر رساں ادارے اے پی سے گفتگو کرتے ہوئے کہنا تھا کہ ان حملوں کا مقصد زمین پر موجود دہشت گردوں کی حمایت ہے۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ حملوں کے بعد ایئر بیس پر لگنے والی آگ 2 گھنٹے تک بھڑکتی رہی، جس کے بعد اس پر قابو پایا گیا۔امریکی صدر ٹرمپ نے چینی ہم منصب کو ذاتی طور پر حملے سے آگاہ کیا ہے، ادھر شام میں حکومت مخالف اپوزیشن رہنماؤں نے امریکی حملوں کی حمایت کی ہے اور بشار الاسد کے خلاف حملے جاری رکھنے کا کہا ہے۔

Tags

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
Close