دنیا

لڑکیوں کے اسکول پر اچانک دہشتگردوں کا حملہ، لیکن جب اندر داخل ہوئے تو وہاں کیا منظر تھا؟ دیکھ کر تمام حملہ آوروں کو پسینے آگئے

ابوجہ: چار سال قبل نائیجیریا کے ایک سکول سے اغواءکی جانے والی سینکڑوں طالبات اب تک واپس نہیں آئیں لیکن جمعہ کے روز دہشت گرد مزید طالبات کو اغواءکرنے ایک بار پھر آن پہنچے۔ اس بار ان کا نشانہ داپچی شہر کا ایک اقامتی سکول تھا، لیکن جب وہ جدید اسلحے اور پوری تیاری کے ساتھ لڑکیوں کے ہاسٹل میں پہنچے تو خالی کمرے ان کا منہ چڑا رہے تھے۔

برطانوی نشریاتی ادارے کے مطابق مقامی لوگوں کا کہنا ہے کہ شدت پسند تنظیم بوکوحرام کے دہشتگرد بڑی تعداد میں پک اپ ٹرکوں میں سوار ہوکر داپچی شہر کے ایک سکول پہنچے اور اندھا دھند فائرنگ شروع کر دی۔ اتفاق سے سکول کی انتظامیہ پہلے سے خبردار تھی اور دہشت گردوں کی آمد سے قبل ہی تمام لڑکیوں کو ہوسٹل سے فرار کروا چکی تھی۔ جب دہشتگرد ہاسٹل میں داخل ہوئے تو کمرے خالی پڑے تھے جس پر وہ سخت مایوس ہوئے اور غصے میں وحشی ہو کر ہوائی فائرنگ اور دھماکے کرنے لگے۔ اس کے بعد وہ سکول میں لوٹ مار کر کے واپس چلے گئے۔

یاد رہے کہ اس سے پہلے اپریل 2014ءمیں بوکوحرام کے دہشتگردوں نے شمال مشرقی شہر چبوک سے 270 طالبات کو اغوا کیا تھا۔ یہ تنظیم شمالی نائیجریا میں اپنی الگ ریاست قائم کرنے کے لئے کئی دہائیوں سے قتل و غارت میں مصروف ہے۔ اس جنگ میں اب تک لاکھوں افرا دکی جان جاچکی ہے جبکہ خواتین اور کمسن لڑکیوں کو ہزاروں کی تعدا دمیں دہشتگردوں نے اغواءکیا ہے۔

Tags

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
Close