Featuredسندھ

سمندری طوفان کے پاکستان کی ساحلی سے ٹکرانے کا عمل شروع ہوگیا

کراچی: سمندری طوفان سندھ کی ساحلی پٹی میں داخل، طوفان  کے پاکستان کی ساحلی سے ٹکرانے کا عمل شروع ہوگیا، اگلے پانچ گھنٹوں میں بپرجوائے کا مکمل حصہ ساحلی پٹی سے ٹکرائے گا۔

پاک بحریہ کے مشترکہ بحری اطلاعات و معاون مرکز نے تازہ ترین صورتحال جاری کر دیں، جس کے مطابق سمندری طوفان بپر جوائے کا ساحلی پٹی سے ٹکرانے کا عمل شروع ہو گیا ہے۔
سمندری طوفان کا ابتدائی حصہ سوراشترا اور کچھ (جکھاؤ پورٹ) کے ساحل سے ٹکرا گیا، سمندری طوفان بپر جوائے کی آنکھ یا مرکز سے کتر 50 کلومیٹر ہے۔
سمندری طوفان بپر جوائے کا مکمل حصہ آئندہ 5 گھنٹوں میں ساحلی پٹی سے ٹکرائے گا، جس سے کیٹی بندر، کھارو چان، شاہ بندر، جاتی، بدین سمیت ملحقہ خطے متاثر ہو سکتے ہیں۔
کراچی، ٹھٹھہ، بدین اور دیگر علاقوں میں ہلکی بارش کا سلسلہ جاری ہے جہاں کسی بھی قسم کے ناخوشگوار حالات سے نمٹنے کے لیے پاک فوج کے حفاظتی دستے علاقوں میں موجود ہیں جبکہ مکینوں کو حفاظتی مقامات کی طرف منتقل کردیا گیا ہے۔

اطلاعات کے مطابق کیٹی بندر، ٹھٹھہ، سجاول میں ہوا کی رفتار بہت تیز ہوگئی ہے جبکہ وقفے وقفے سے بارش بھی ہورہی ہے، تیز ہوا کے سبب کیٹی بندر میں پول، درخت گر گئے جبکہ مکانات کی چھتیں بھی اڑیں، آبادی کے بروقت انخلا کی وجہ سے کوئی زخمی نہیں ہوا۔
طوفان کے مرکز میں ہوائیں 150 کلو میٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے چل رہی ہیں جبکہ طوفان کے مرکز اور اطراف میں 30 فٹ بلند لہریں اٹھ رہی ہیں۔ طوفان کا رخ کیٹی بندر اور بھارتی گجرات کی طرف ہے۔

طوفان کے پیشِ نظر جنوبی مشرقی سندھ کے اضلاع میں طوفانی بارشوں کا امکان ہے۔ بدین، سجاول، ٹھٹہ، تھرپارکر، میرپورخاص اور عمرکوٹ میں طوفانی ہواؤں کے ساتھ بارش کا امکان ہے۔
بائپر جوائے کے اثرات کے سبب کراچی کے مختلف علاقوں میں کہیں ہلکی اور کہیں تیز بارش ہوئی جبکہ شہر کا مطلع ابر آلود اور حبس برقرار ہے۔ علاوہ ازیں حیدرآباد، ٹنڈوالہیار، ٹنڈو محمد خان، سانگھڑ اور شہید بینظیر آباد، کیٹی بندر میں بھی گرج چمک کے ساتھ بارش ہوئی۔

طوفان کی ممکنہ آمد کے پیش نظر 1800 میگاواٹ والے ونڈ پاور پلانٹ کو بند کردیا گیا ہے۔ نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی کے مطابق طوفان شدت کے ساتھ مسلسل آگے بڑھ رہا ہے لہذا شہری اور بالخصوص ساحلی پٹی کے قریب کے رہائش بہت زیادہ محتاط رہیں۔ ترجمان این ڈی ایم اے کے مطابق فوج سمیت تمام متعلقہ ادارے مسلسل رابطے میں ہیں۔

اُدھر محکمہ موسمیات نے پیش گوئی کی ہے کہ سمندری طوفان کراچی سے نہیں ٹکرائے گا مگر اس کے اثرات نظر آئیں گے، کراچی میں سمندر میں تیزی اور لہریں مزید بلند ہوں گی جبکہ مختلف علاقوں میں بننے والے سسٹم کے تحت 100 ملی میٹر بارش کا امکان بھی ہے۔ جس سے کراچی اور حیدرآباد میں موسلادھار بارشوں سے اربن فلڈنگ کا خدشہ ہے۔

ڈی ایچ اے گالف کلب اور ہاکس بے پر بنی عارضی پناہ گاہوں میں سمندر کا پانی داخل ہوگیا ہے، ڈیفنس میں ساحل کے قریب والے رہائشیوں کو انتظامیہ نے گھر خالی کرنے کی ہدایت بھی جاری کردی ہے۔

Tags

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
Close