Featuredپنجاب

بانی چیئرمین پی ٹی آئی کا پارٹی ٹکٹوں کی تقسیم سے لاعلمی کا اظہار

جس نے پارٹی کے خلاف پریس کانفرنس کی اس کو ٹکٹ نہیں دیں گے

راولپنڈی: مجھے نہیں معلوم ٹکٹ کس کو جاری کیے گئے ہیں ، عدالت کی اجازت کے باوجود ٹکٹوں کے بارے میں مجھ سے مشاورت نہیں کرنے دی گئی۔

اڈیالہ جیل میں میڈیا نمائندوں سے گفتگو میں بانی چئیرمین پی ٹی آئی نے پارٹی کے ٹکٹوں کی تقسیم سے لاعلمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ مجھے نہیں معلوم ٹکٹ کس کو جاری کیے گئے ہیں ، عدالت کی اجازت کے باوجود ٹکٹوں کے بارے میں مجھ سے مشاورت نہیں کرنے دی گئی۔

بانی چئیرمین پی ٹی آئی کا کہنا تھا کہ ہمارے بلے کا کیس سپریم کورٹ میں ہے،ہم سے بلے کا نشان اس لیے واپس لیا گیا تاکہ ہماری پارٹی توڑی جاسکے اور الیکشن نہ لڑ سکیں، جو مرضی یہ کرلیں ہم آخری بال تک لڑیں گے۔

عمران خان کا کہنا تھا کہ  اٹھارہ ماہ قبل کہا تھا مذاکرات کریں لیکن اب کس سے مذاکرات کروں اور کیوں کروں، ایک ہی بات پر مذاکرات ہوسکتے ہیں کہ ملک میں صاف و شفاف انتخابات ہوں، سپریم کورٹ سے دو ججوں کے استعفیٰ پر تشویش ہے، دیکھتے ہیں سپریم کورٹ کیا اسٹینڈ لے گی۔

شیخ رشید کی حمایت نہ کرنے کے حوالے سے سوال پر انھوں نے جواب دیا کہ ایک ایک اصول وضع کیا ہے جس نے پارٹی کے خلاف پریس کانفرنس کی اس کو ٹکٹ نہیں دیں گے۔

صحافی نے پوچھا آپ بار بار جنرل باجوہ کا نام لیتے ہیں کیا فیض حمید کو بھی اپنا ملزم سمجھتے ہیں، جواب میں انھوں کہا کہ فوج سیاسی جماعت نہیں آرڈر اوپر سے آتا ہے ایک آدمی فیصلہ کرتا ہے، ان سے پوچھا گیا کہ کیا آپ سے کسی غیر ملکی سفیر یا اسٹیبلشمنٹ نے کوئی رابط کیا ہےتو بانی چئیرمین کا کہنا تھا کہ مجھ سے کسی نے رابط نہیں کیا۔

عمران خان کا کہنا تھا کہ 2018 میں ہماری نشستیں کم کر کے ہمیں پھنسایا گیا، 2018 میں 15 نشستیں 3 ہزار ووٹوں کے کم مارجن سے ہارے، آر ٹی ایس بیٹھنے کا زیادہ نقصان ہمیں ہوا۔

غیرملکی جریدے میں شائع ہونے والے مضموں کے حوالے سے سابق وزیراعظم نے کہا کہ غیر ملکی جریدے میں چھپا آرٹیکل وکلا کو زبانی طور پر ڈکٹیٹ کیا تھا، وکلا کو ہدایت کی تھی کہ میرے وی لاگز سے باقی چیزیں اٹھائی جائیں۔

بانی پی ٹی آئی نے کہا کہ نواز شریف کو اچھی طرح جانتا ہوں وہ دو امپائرز کے بغیر میچ نہیں کھیلتا، نواز شریف لندن پلان کے تحت گارنٹی لے کر پاکستان آیا ہے، ہماری انڈر 16 کو بھی نہیں کھیلنے دیا جا رہا، ہماری انتخابی مہم کا نعرہ غلامی نا منظور ہوگا، ملک میں قانون و انصاف کی دھجیاں اڑائی جا رہی ہیں، مریم نواز، شہباز شریف اور آصف زرداری کے کیسز کو کوئی نہیں پوچھتا، میرے ساتھ یہ سب کرکے مثال قائم کی جا رہی ہے۔

سماعت سے قبل عمران خان جب کمرہ عدالت میں پہنچے تو کارکنوں نے ٹکٹوں کی تقسیم سے متعلق شکایات شروع کر دیں اور کہا کہ این اے-57 میں خصوصی نشست پر نامزد امیدوار جنرل سیٹ پر بھی الیکشن لڑنا چاہتی ہیں۔
کارکنان کی شکایت پر بانی پی ٹی آئی نے کہا کہ مجھے ٹکٹوں کے بارے مشاورت کی اجازت نہیں دی گئی، مجھے نہیں معلوم کس کو ٹکٹ ملا کس کو نہیں، 850 ٹکٹوں کے بارے میں زبانی کلامی کیسے فیصلہ کرسکتا ہوں۔

 

 

Tags

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
Close