سندھ

شاہد حیات انتقال کرگئے

کراچی: سابق ایڈیشنل آئی جی سندھ شاہد حیات  کینسر کے مرض سے لڑتے لڑتے زندگی کی بازی ہار گئے۔

تفصیلات کے مطابق شاہد حیات کچھ عرصے سے کینسر کے موذی مرض میں مبتلا تھے اور وہ کئی روز سے کراچی کے نجی اسپتال میں زیر علاج بھی تھے۔

شاہد حیات کا اب سے کچھ دیر قبل انتقال ہوا جس کی ڈاکٹرز اور اُن کے اہل خانہ نے بھی تصدیق کی۔ وہ ڈائریکٹر ایف آئی اے سندھ، کراچی پولیس چیف اور ایڈیشنل آئی جی سندھ کے عہدوں پر بھی ذمہ داریاں انجام دے چکے تھے۔

اہل خانہ کے مطابق شاہدحیات کی نمازجنازہ کل1:45پرگارڈن ہیڈکوارٹرز میں ادا کی جائےگی۔

ایڈیشنل انسپکٹر جنرل کراچی غلام نبی میمن نے سابق پولیس انسپیکٹر کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا کہ شاہد حیات نے کراچی آپریشن میں اہم کردار ادا کیا، پولیسنگ میں بھی ان کی کارکردگی بہت اہم رہی، کراچی میں قیام امن کےلیےشاہدحیات کی کاوشیں یادرکھی جائیں گئیں۔

غلام نبی میمن کا کہنا تھا کہ نمازجنازہ کے بعد میت کو لاہور پھر ڈی آئی خان روانہ کیاجائےگا۔

یاد رہے ڈائریکٹر ایف آئی اے 2016 جولائی کی 29 تاریخ کو شاہد حیات نے حکومت سے رخصت طلب کی اور وہ چارج نیشنل انسٹیوٹ آف مینجمنٹ کے کورس کی ٹریننگ حاصل کرنے کے لیے روانہ ہوگئے تھے۔

پولیس انسپیکٹر کو کراچی کے مختلف کیسز کی تحقیقات کی ذمہ داری دی گئی تھی، انہوں نے مصطفیٰ کمال کی واپسی کے بعد ان کی جانب سے بھارتی خفیہ ایجنسی را اور ایم کیو ایم کے تعلقات کے حوالے سے لگائے جانے والے الزامات کی تحقیقات شروع کی تھیں۔قبل ازیں شاہد حیات نے ایگزیکٹ اسکینڈل سمیت دیگر بڑے کیسوں کی تحقیقات مکمل کی ہیں۔

شاہد حیات کو کینسر کے مرض کی تشخیص 2016 میں ہوئی تھی، اسی دوران اُن کی طبیعت ناساز ہوئی جس کے بعد انہیں نیروبی اسپتال میں داخل کرایا گیا تھا۔ سابق ایڈیشنل آئی جی سندھ کو پھپھڑوں کے کینسر کا مرض بگڑنے کے بعد کینیا سے کراچی کے نجی اسپتال منتقل کیا گیا تھا جہاں ڈاکٹرز نے اُن کا علاج کیا اور پھر طبیعت بہتر ہونے پر گھر جانے کی اجازت دی تھی۔

مقبوضہ کشمیرمیں سابق وزیر اعلیٰ کی بہن اور بیٹی گرفتار

Tags

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
Close