Featuredانٹرٹینمنٹ

سوارا بھاسکر کی معصوم فلسطینیوں کے ساتھ اظہار یکجہتی ، غزہ میں اپنی بیٹی کی حفاظت کیسے کرتی؟

‘خدا میری دُنیا سُن لیں کہ غزہ کے بچوں کو مزید درد اور موت سے بچائیں’

بھارتی اداکارہ سوارا بھاسکر نے فلسطینیوں کے ساتھ اظہار یکجہتی میں طویل نوٹ بھی لکھا۔

سوارا بھاسکر ہمیشہ فلسطین کی حمایت کرتی نظر آتی ہیں جس کی وجہ سے اُنہیں بھارت میں شدید تنقید کا سامنا بھی ہے، اس تنقید کے باوجود بھی اداکارہ حق کا ساتھ دینے کے لیے ڈٹ گئی ہیں۔

بھارتی اداکارہ سوارا بھاسکر نے اسرائیل کی دہشتگردی کے شکار مظلوم فلسطینیوں کے ساتھ اظہار یکجہتی کرتے ہوئے سوال کیا ہے کہ اگر میں غزہ میں پیدا ہوئی ہوتی تو اپنی بیٹی کی حفاظت کیسے کرتی؟

اب سوارا بھاسکر نے اپنے انسٹاگرام ہینڈل پر اپنی بیٹی رابعہ کے ہمراہ تصویر پوسٹ کی جس کے ساتھ انہوں نے فلسطینیوں کے ساتھ اظہار یکجہتی میں طویل نوٹ بھی لکھا۔

 

View this post on Instagram

 

A post shared by Swara Bhasker (@reallyswara)

سوارا بھاسکر نے کہا کہ ‘میری طرح ہر ماں اپنے بچے کے سکون اور خوشی کے لیے ہر ممکن کوشش کرتی ہے، ماں خود بےسکون ہوجائے لیکن بچوں کو ہر سکون دیتی ہے، دنیا کی کوئی ماں نہیں چاہتی کہ اُس کے بچے کو کوئی نقصان پہنچے’۔

بھارتی اداکارہ نے کہا کہ ‘جب میری بیٹی سُکون سے سو رہی ہوتی ہے تو میں اپنے بیٹی کے معصوم چہرے کو دیکھتی ہو اور پھر سوچتی ہوں کہ اگر میری بیٹی کی پیدائش غزہ میں ہوئی ہوتی تو میں کیسے اپنی بیٹی کی حفاظت کرتی’۔

اُنہوں نے کہا کہ ‘میں دُعا کرتی ہوں کہ میری بیٹی کو کبھی کسی ایسے حالات کا سامنا نہ کرنا پڑے جیسے حالات آج معصوم فلسطینیوں کے درپیش ہیں، غزہ میں بچے قید آسمان تلے روزانہ کی بنیاد پر موت کا شکار ہو رہے ہیں’۔

سوارا بھاسکر نے کہا کہ ‘غزہ میں بچوں، اسپتالوں، امدادی پناہ گاہوں اور عبادت گاہوں پر بلاوجہ بمباری کرنا اور اس سفاکیت پر دنیا کی خاموشی اس بات کا اشارہ ہے کہ ہم تاریکی اور ناانصافی کے دور میں رہ رہے ہیں’۔

بھارتی اداکارہ نے غزہ کے لیے دُعا کرتے ہوئے مزید کہا کہ ‘خدا میری دُنیا سُن لیں کہ غزہ کے بچوں کو مزید درد اور موت سے بچائیں کیونکہ دنیا ان کی حفاظت نہیں کرے گی’۔

واضح رہے کہ حماس کے الاقصی فلڈ آپریشن کے بعد سے اسرائیل کی جانب سے غزہ سمیت دیگر علاقوں پر جاری فضائی بمباری اور بربریت میں شہید ہونے والے فلسطینیوں کی تعداد 4 ہزار سے تجاوز کر گئی ہے۔

Tags

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
Close