اسلام آبادپاکستان

میانمار میں فوج کے خلاف مظاہروں کے شرکا پر فائرنگ 16 افراد ہلاک

ینگون(27 مارچ ۔2021ء) میانمار میں فوج نے آمریت کے خلاف جاری مظاہروں کے شرکا پر فائرنگ کے 16 افراد کو ہلاک کردیا ہے. غیرملکی نشریاتی ادارے کے مطابق یکم فروری کو فوجی بغاوت کے خلاف مظاہرین ینگون، منڈالے اور دیگر قصبوں کی سڑکوں پر نکل آئے میانمار کے جرنیلوں کی جانب سے مسلح افواج کا دن منایا اور ساتھ ہی مظاہرین کے لیے انتباہ جاری کیا کہ انہیں باہر نکلے پر سر اور پیٹھ میں گولی لگ سکتی ہے.
معزول قانون سازوں کی قائم کردہ فوج مخالف گروپ سی آر پی ایچ کے ترجمان ڈاکٹر ساسا نے ایک آن لائن فورم کو بتایا کہ آج کا دن مسلح افواج کے لیے شرم کا دن ہے‘انہوں نے کہا کہ فوجی جرنیلوں نے 300 سے زائد بے گناہ شہریوں (مظاہرین) کی ہلاکت کے بعد مسلح افواج کا دن منایا. میانمار اب کی خبر کے مطابق ہفتہ کی صبح سویرے یانگون ڈالا کے نواحی علاقے میں پولیس اسٹیشن کے باہر احتجاج کرنے والے ہجوم پر سیکیورٹی فورسز کی فائرنگ سے کم از کم 4 افراد ہلاک ہوگئے نیوز پورٹل نے بتایا کہ کم از کم 10 افراد زخمی ہوئے دارالحکومت نیپائٹاو میں ”آرمڈ فورسز ڈے“ کے موقع پر فوجی پریڈ کی صدارت کرنے کے بعد سینئر جنرل من آنگ ہیلنگ نے بغیر کوئی ٹائم فریم دیے ہوئے انتخابات کرانے کا وعدہ کیا.
سرکاری فوج نے ٹیلی ویژن پر براہ راست نشریات میں انہوں نے کہا کہ فوج جمہوریت کے تحفظ کے لیے پوری قوم کے ساتھ کھڑی ہے انہوں نے کہا کہ حکام نے عوام کی حفاظت اور ملک بھر میں امن کی بحالی کے لیے بھی کوشش کی ہے ایک اندازے کے مطابق فوجی بغاوت کے خلاف مظاہرین پر ہونے والے کریک ڈاﺅن میں اب تک 328 افراد ہلاک ہوچکے ہیں سرکاری ٹیلی ویژن کی جانب سے جمعہ کی شام کو ایک انتباہ جاری کیا گیاتھا کہ عوام کو حالیہ اموات کے تناظر میں حالات کو سمجھان چاہیے کہ آپ کے سر اور کمر میں گولی لگنے کا خطرہ ہوسکتا ہے انتباہ نے خصوصی طور پر یہ نہیں کہا کہ سیکیورٹی فورسز کو دیکھتے ہی مارنے کے احکامات دیے گئے ہیں.

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
Close