اسلام آباد

بھارت نے افغانستان میں تعمیر نو کے منصوبوں کی آڑ میں دہشت گردی پھیلائی، دفترخارجہ

اسلام آباد:ترجمان دفترخارجہ نفیس زکریا کا کہنا ہے کہ افغانستان میں بھارت کی جانب سے تعمیر نو اور ترقی کے منصوبوں کو عدم استحکام کے لئے استعمال کیا جارہا ہے۔ہفتہ وار بریفنگ کے دورانترجمان دفتر خارجہ نفیس زکریا کا کہنا تھا کہ وزیرخارجہ خواجہ آصف بیشتر اہدافحاصل کرنے اور کامیاب دورہ امریکا کے بعد آج وطن واپس پہنچ رہے ہیں، انہوں نے اپنے دورے کے دوران پاکستان کی سلامتی و معاشی کامیابیوں کو بہتر انداز سے پیش کیا اور افغانستان میں بھارت کی جانب سے پاکستان مخالف سرگرمیوں کو بھی اجاگر کیا۔
ترجمان نے کہا کہ وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے بھی اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے اجلاس میں بھارتی چہرے کو بے نقاب کیا اور مسئلہ کشمیر کو پرزور انداز میں اٹھایا اور جنرل سیکرٹری اقوام متحدہ کو مقبوضہ کشمیر میں بھارتی مظالم پر ڈوزیئر بھی پیش کیا، سلامتی کونسل کے اجلاس میں برطانوی وزیراعظم نے بھی دہشت گردی کے خلاف پاکستان کی قربانیوں کو تسلیم کرتے ہوئے سراہا اور پاکستان کی مشکلات کو اجاگر کیا۔
نفیس زکریا کا کہنا تھا کہ جو تصویر ڈاکٹرملیحہ لودھی نے اقوام متحدہ میں لہرائی وہ بھارتی میڈیا میں رپورٹ ہوتی رہی ہے، بھارتی میڈیا اصل مسئلے سے توجہ ہٹانے کے لئے اس مسئلے کو اچھال رہا ہے لیکن بھارت کشمیر میں انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں اور نہتے کشمیریوں پر پیلٹ گنز کے استعمال نہ کرنے کا دعویٰ نہیں کرسکتا۔
نفیس زکریا کا کہنا تھا کہ بھارت ناصرف مقبوضہ کشمیر میں ظلم و زیادتی کے پہاڑ توڑ رہا ہے بلکہ افغانستان میں تعمیر نو کے منصوبوں کی آڑ میں پاکستان میں دہشت گردی پھیلا رہا ہے اور تعمیر نو اور ترقی کے منصوبوں کو عدم استحکام کے لئے استعمال کیا جارہا ہے، بھارت کا کردار تخریبی ہے اس لئے پاکستان نے افغانستان میں بھارت کے کردار کو کبھی تسلیم نہیں کیا۔
ترجمان نے مزید کہا کہ پاکستان میں داعش کی منظم موجودگی نہیں میڈیا رپورٹس سے کسی کالعدم تنظیم کی موجودگی ثابت نہیں ہوتی، پاکستان کو کمانڈ اینڈ کنٹرول اور جوہری پروگرام جدید ترین اور محفوظ ہاتھوں میں ہے اور ملک میں ایک بھی ایٹمی حادثہ نہیں ہوا۔ ان کا کہنا تھا کہ سی پیک پاکستان اور چین کا باہمی منصوبہ ہے اور یہ ابھی ابتدائی مراحل میں ہے دوست ممالک کی اس منصوبے میں شمولیت کے حوالے سے پاک چین مل کر فیصلہ کریں گے۔

Tags

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
Close