اسلام آباد

میرے خلاف فیصلہ دینے والے ججز فیس سیونگ چاہتے ہیں، نواز شریف

اسلام آباد: مسلم لیگ نون کے صدر نواز شریف کا کہنا کہ ان کے خلاف شواہد نہیں مل رہے تو ریفرنس پہ ریفرنس بنائے جا رہے ہیں، سپریم کورٹ کے فیصلے کے خلاف ان کے بیانیے کو قوم میں پزیرائی مل رہی ہے، کہتے ہیں اب فیصلہ دینے والے ججز فیس سوائنگ چاہتے ہیں۔ پنجاب ہاوس اسلام آباد میں کورٹ رپورٹرز سے ملاقات میں نوازش شریف کا کہنا تھا کہ پہلے ریفرنس کا کچھ بنا نہیں تو مزید ریفرنس تیار ہو رہے ہیں، نیب کو دوبارہ کہا گیا کہ ایک اور ریفرنس دائر کریں۔

نواز شریف نے سوال اٹھایا کہ معاملہ جب ختم ہونے کی طرف جا رہا ہے تو اسے کیوں لٹکایا جا رہا ہے، نیب والے قومی خزانے کو خرچ کرکے باہر جاتے ہیں اور سیر سپاٹا کرکے واپس آ جاتے ہیں، سابق وزیراعظم نے کہا کہ آئےدن ریفرنس میرے اور شہباز شریف کے خلاف دائر کئے جا رہے ہیں۔ سڑک بنانے پر شاباش ملنی چاہیئے، یہ پوچھتے ہیں سٹرک کیوں بنائی؟، ساری قوم جانتی ہے کہ یہ سب کیا ہو رہا ہے۔ نواز شریف کا کہنا تھا کہ پوری قوم سپریم کورٹ کے فیصلے کو مسترد کر چکی ہے، پہلے دن سے پتہ تھا کہ اس کیس میں کچھ نہیں ہے، کوئی کرپشن، سرکاری عہدے کا ناجائز استعمال یا اپنے منصب کا غلط استعمال نہیں کیا۔

سابق وزیراعظم نے کہا کہ آئی ایم ایف نے ڈیووس میں گزشتہ روز رپورٹ پیش کی کہ پاکستان معاشی ہمسایہ ملکوں سے آگے ہے، جب وزیراعظم تھا تو سٹاک ایکسچینج میں 19 ہزار سے 53 ہزار تک مسلسل اضافہ ہوا، جب سپریم کورٹ کا فیصلہ آیا ہم آئے دن معاشی اور اقتصادی ترقی میں پیچھے جا رہے ہیں، میڈیا کو معلوم تھا کہ یہ فیصلہ درست نہیں تھا، نواز شریف کا کہنا تھا کہ ان کے کیس اور دوسروں کے کیسز میں فرق صرف لاڈلے کا ہے، وہ بہت جلد عدالتوں میں زیر التوا کیسز پر بات کریں گے۔
نواز شریف کا کہنا تھا کہ اسپتالوں میں ضرور جائیں مگر اپنے گھر کا بھی حساب رکھیں، عدلیہ میں ریفارمز کی ضرورت ہے۔ سابق وزیراعظم کا کہنا تھاکہ جو ملک میں ترقی کی راہ ہموار کرتا ہے اس کے خلاف کیسز ہوتے ہیں جبکہ جو آئین توڑتا ہے اسے کُھلی چھٹی دی جاتی ہے۔ نواز شریف کہنا تھا کہ زینب کا واقعہ افسوسناک ہے اس پر سیاست نہ کی جائے، مردان اور ڈیرہ اسماعیل خان میں بھی واقعات ہوئے لیکن ان سے ہمدردی نہیں کی گئی۔

Tags

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
Close