اسلام آباد

غیرت کے نام پر قتل اور اینٹی ریپ بل کامسودہ اتفاق رائے سے منظور

اسلام آباد : دونوں ایوانوں کی مختلف بلوں پر مشترکہ کمیٹی نے غیرت کے نام پر قتل اور اینٹی ریپ کے بلوں کی اتفاق رائے سے منظوری دے دی ،غیرت کے نام پرقتل کے خلاف بل میں قصاص کا حق برقرار رکھاگیا ہے،مگر قانونی پابندی لگائی گئی ہے کہ قصاص کے حق کے باوجود بھی عمر قید کی سزا ہوگی،پہلے غیرت کے نام پر قتل کے مقدمات میں صلح ہو جاتی تھی، اب ایسا نہیں ہوگا،پہلے مجرم 14 سال کے بعد رہا ہو جاتے تھے اب غیرت کے قتل کے مجرم کو 25 سال قید کاٹنی ہوگی ،ریپ کے مقدمات کا فیصلہ تین ماہ میں ہوگا جبکہ اپیل چار ماہ میں کی جا سکے گی،ریپ کے مقدمات کی سماعت بند کمرے میں یا عدالت کی صوا بدید پر ہوگی،امکان ہے دونوں بلوں کو اگست کے پہلے ہفتے جوائنٹ سیشن میں پیش اور منظور کرایا جائے گا,بچوں، جسمانی و ذہنی معزور افراد کے جنسی تشدد کے مجرم کو سزائے موت ہوگی،جیل میں ریپ کے مجرم کو بھی سزائے موت ہو گی،جسمانی تشدد پر عمر قید کی سزا سمیت سرکاری ملازمکوبھی ریپ کے جرم میں سزائے موت ہوگی،جمعرات کو دونوں ایوانوں کی مختلف بلوں پر مشترکہ کمیٹی کا اجلاس زاہد حامد کی زیر صدارت میں ہوا ،اجلاس کے بعدوزیرقانون زاہد حامد نے میڈیا کو بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ اینٹی ریپ قانون کے لئے صغراں امام اور شائستہ پرویز کے بلوں کوضم کر دیا گیا ہے سیاسی جماعتوں کے اینٹی ریپ بل پر اعتراضات دور کر دیے گئے ہیں،صحیح تفتیش نہ کرنے والے پولیس اہلکار یا تفتیش میں رکاوٹ ڈالنے والے کو تین برس قید کی سزا ہوگی،ریپ سے متاثرہ فرد کی شناخت ظاہر کرنے والے کو بھی تین برس قید کی سزا ہوگی،بچوں، جسمانی و ذہنی معزور افراد کے جنسی تشدد کے مجرم کو سزائے موت ہوگی،جیل میں ریپ کے مجرم کو بھی سزائے موت ہو گی،جسمانی تشدد پر عمر قید کی سزا سمیت سرکاری ملازم کوبھی ریپ کے جرم میں سزائے موت ہوگی،ریپ سے متاثرہ فرد کا طبی معائنہ اس کی رضامندی سے ہوگا،ریپ کے ملزم کا طبی معائنہ لازمی قرار دیا گیا ہے،پولیس متاثرہ فرد کو اس کا قانونی حق اور قانونی تحفظ فراہم کرنے کی پابند ہوگی،ریپ سے متاثرہ فرد اور ملزم دونوں کا ڈی این اے ٹیسٹ بھی ہوگا،ریپ کے مقدمات کا فیصلہ تین ماہ میں ہوگا جبکہ اپیل چار ماہ میں کی جا سکے گی،ریپ کے مقدمات کی سماعت بند کمرے میں یا عدالت کی صوا بدید پر ہوگی،امکان ہے دونوں بلوں کو اگست کے پہلے ہفتے جوائنٹ سیشن میں پیش اور منظور کرایا جائے گا۔

Tags

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
Close