پنجاب

لڑکی سے زیادتی کا الزام سازش، پنجاب پولیس میرے ساتھ نا انصافی کررہی ہے:ڈی ایس پی عمران بابر جمیل

لاہور :  نابالغ لڑکی سے زیادتی کے ملزم ڈی ایس پی عمران بابر جمیل نے اپنے اوپر لگنے والے الزامات کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ پنجاب پولیس میرے ساتھ نا انصافی کررہی ہے۔اُن کاکہناتھاکہ لڑکیوں نے کچھ لوگوں سے جان چھڑانے کے لیے مدد مانگی تھی اور پیش رفت پر انکشاف ہوا کہ لڑکیوں کا کردار ٹھیک نہیں ،  کارروائی کیے جانے کے خوف سے الٹا الزام لگا کر مجھے ہی پھنسا دیا گیا۔ 
میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ڈی ایس پی عمران بابر جمیل کا کہنا تھا کہ میری جہاں پوسٹنگ ہوتی تھی وہاں کا ایس پی خوف کا شکار ہوتا تھا جس کی وجہ سے افسران بالا نے میرے بار بار تبادلے کیے۔ انہی تبادلوں کے دوران مجھے راجن پور صرف 2 سپاہیوں کے ساتھ بھیجا گیا اورکہا گیا کہ چوکی کا معائنہ کرو جس پر میں نے انکار کردیا تو افسران بالا نے مجھے معطل کردیا اور اب مجھ پر الزام لگانے کی کوشش کی گئی ہے۔ ملزم ہوں ، مجرم نہیں اور الزام تو کسی پر بھی لگ سکتا ہے پنجاب پولیس میرے ساتھ نا انصافی کررہی ہے۔

میڈیا سے گفتگو کے دوران ڈی ایس پی عمران بابر جمیل آبدیدہ ہوگئے اور انہوں نے نابالغ لڑکی کے ساتھ زیادتی کے کیس کے حوالے سے بتایا کہ جس لڑکی نے مجھ پر الزام لگایا ہے اس لڑکی نے مجھے فون پر بتایا کہ 2 سے 3 لوگ ہر روز ہم تین بہنوں کے ساتھ زیادتی کرتے ہیں لہٰذا آپ ہماری اس سے خلاصی کرائیں۔ لڑکی کے فون کے بعد میں کلمہ چوک کے قریب ان کے گھر پر شام سات بجے سول کپڑوں میں گیا لیکن وہاں جانے پر مجھ پر انکشاف ہوا کہ یہاں دو نمبر کام ہوتا ہے۔ میرا دوبارہ رابطہ ہوا تو میں ان لڑکیوں کے گھر گجومتہ گیا اور جا کر تحقیق کی تو علاقہ مکینوں نے مجھے بتایا کہ یہ دو نمبر خواتین ہیں ۔ اپنے کا م کا بھانڈا پھوٹنے اور ایکشن لیے جانے کے خوف پر انہوں نے باقاعدہ سازش کے تحت میرے اوپر زیادتی کا الزام لگادیا۔

Tags

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
Close