سندھ

ذوالفقار مرزا اور نثار مورائی نے سجاد حسین کے قتل کا حکم سلیم سلو کے ذریعے بلوا کر دیا گرفتار فشریز ڈائریکٹر کا انکشاف

کراچی:  فشرمین کوآپریٹو سوسائٹی کے زیرِحراست سابق ڈائریکٹر محمد خان چاچڑ نے تحقیقاتی کمیٹی کے روبرو تہلکہ خیزانکشافات کیے ہیں۔ذرائع کے مطابق پیپلزپارٹی قیادت کے قریبی ساتھی، فشریز کے گرفتار ڈائریکٹر محمد خان چاچڑ نے جے آئی ٹی کو بتایا کہ سابق چیئرمین سٹیل ملز سجاد حسین کے قتل کا حکم ڈاکٹر ذوالفقار مرزا اور نثار مورائی نے ستمبر 1998کو کیفے کلفٹن پر سلیم عرف سلو کے ذریعے بلوا کردیا، ڈیفنس فیز 8 میں فائرنگ کرکے سجاد حسین کو قتل کیا گیا تو انعام میں نثارمورائی نے چار لاکھ روپے دیئے۔ نومبر1998 میں نثار مورائی نے وکیل عمران عزیز کو لاہور میں مارنے کا ٹاسک 5لاکھ روپے کے ساتھ دیا۔ 30 اپریل 1999 کو لاہور میں ایڈووکیٹ عمران عزیز پر اس کے دفتر کے نزدیک فائرنگ کی تاہم عمران عزیز زخمی جبکہ اس کا منشی غلام مصطفی جاں بحق ہوا۔ محمد خان چاچڑ کے مطابق چیئرمین اسٹیل ملز سجاد حسین قتل کیس میں اسے ٹرائل کورٹ نے سزائے موت دی تھی لیکن اس نے ہائی کورٹ میں اپیل فائل کی اور وہاں سے بری ہوگیا، 2007 میں جیل سے رہا ہوا تو دبئی بھجوادیا گیا جہاں 2009تک رہا، 2009میں واپس آیا تو نثار مورائی نے مجھے 5لاکھ روپے پر فشریز میں ڈائریکٹر بھرتی کرلیا۔ ملزم محمد چاچڑ نے انکشاف کیا نثارمورائی نے ڈیفنس کی 27 ویں سٹریٹ پرگینگ وار کے کارندوں کے لئے سیف ہاوس بنارکھا تھا جبکہ جرائم اور جرائم پیشہ افراد کے لیے ایک بنگلے پر قبضہ کررکھا تھا جہاں سلطان قمر صدیقی اور دیگر ڈائریکٹرز بھی موجود ہوتے جے آئی ٹی کے ارکان نے ملزم کو مشترکہ تفتیش کے بعد قصوروار قرار دیا ہے اور اس کے انکشافات پر مزید تفتیش کرنے کی سفارش کی ہے۔

Tags

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
Close