سندھ

کراچی کے نامزد میئر سمیت چار رہنماؤں کی ضمانتیں منسوخ

شہر کراچی میں انسداد دہشت گردی کی ایک عدالت نے دہشت گردوں اور ٹارگٹ کلرز کے علاج میں معاونت کے مقدمے میں ایم کیو ایم کے رہنما وسیم اختر، رؤف صدیقی، پاک سر زمین پارٹی کے انیس قائم خانی اور پیپلز پارٹی کے رہنما عبدالقادر پٹیل کی ضمانت منسوخ کر دی ہے۔

انسداد دہشت گردی عدالت کی جج خالدہ یاسین کی جانب سے مقدمے میں ضمانتیں منسوخ ہونے کے بعد ان رہنماؤں کو پولیس اہلکاروں نے کمرہ عدالت میں روک لیا اور اضافی نفری طلب کی۔واضح رہے کہ سابق وزیر پیٹرولیم ڈاکٹر عاصم کے اعترافی بیان کی روشنی میں نیم فوجی دستے رینجرز نے ایف آئی آر درج کرائی تھی کہ ڈاکٹر عاصم نے اپنے ساتھی رہنماؤں کے کہنے پر اپنے ہسپتال میں ٹارگٹ کلرز، دہشت گردوں اور بھتہ خوروں کے علاج میں معاونت کی تھی

خیال رہے کہ گذشتہ برس 90 روز تحویل میں رکھنے کے بعد ڈاکٹر عاصم کے خلاف انسداد دہشت گردی ایکٹ کے تحت مقدمہ درج کیا گیا تھا، جس میں ان پر پولیس مقابلے میں زخمی ہونے والے ایم کیو ایم اور لیاری امن کمیٹی کے کارکنوں کے علاج کا الزام عائد کیا گیا ہے۔

ناظم آباد تھانے پر رینجرز کے سپرنٹنڈنٹ محمد عنایت اللہ درانی کی مدعیت میں یہ مقدمہ 25 نومبر کو درج ہوا ہے جس میں مدعی نے موقف اختیار کیا ہے کہ سندھ حکومت کی منظوری سے جوائنٹ انٹیروگیشن ٹیم تشکیل دی گئی تھی۔

اس ٹیم کے روبرو ڈاکٹر عاصم حسین نے انکشاف کیا ہے کہ انھوں نے اپنے نارتھ ناظم آباد اور کلفٹن برانچ میں ہسپتال میں لیاری گینگ وار، جہادی تنظیموں اور متحدہ قومی موومنٹ کے زخمی دہشت گردوں اور مجرموں کو جو پولیس اور رینجرز کے مقابلوں میں زخمی ہوتے تھے علاج کی سہولیات فراہم کیں۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
Close