سندھ

بلدیاتی اختیارات پیپلز پارٹی کے منشور میں شامل ہیں

وسیم اختر ضمانت پر رہائی کے بعد پہلے دن کراچی میونسپل کارپوریشن کے دفتر پہنچے تو وہاں ان کا پرتپاک استقبال کیا گیا اور ان پر پھول نچھاور کیے گئے

دفتر میں پہلے دن میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وسیم اختر کا کہنا تھا کہ ماضی میں جو ہوا اسے بھول جائیں‘ نئے عزم کے ساتھ کام کا آغاز کریں۔

انہوں نے پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو کو مخاطب کرکے کہا کہ بلاول صاحب ہم آپ کو ایک منتخب ٹیم دے رہے ہیں، ہم سندھ حکومت کے خیرخواہ ہیں۔

انہوں نے یہ بھی کہا کہ پیپلز پارٹی کے منشور میں لوکل گورنمنٹ سر فہرست ہے لہذا اختیارات منتقل کریں، چیف منسٹر کی ذمہ داری ہے کے وہ اختیارات اور فنڈز دے۔لوکل گورنمنٹ کامیاب ہوگی تو کریڈٹ سندھ حکومت کو ہی ملے گا۔

ان کا کہنا تھا کہ ہم خود اکیلے ہیں ، ہمارے پاس کام کرنے کے لیے اختیارات نہیں ہیں۔ وسیم اختر کا یہ بھی کہنا تھا کہ ہم اس شہر کی بہتری کے لیے کام کرناچاہتے ہیں لیکن وسائل کا نہ ہونا آڑے آرہا ہے‘ اختیارات ہوتے تو پلاننگ بتا رہا ہوتا مسائل نہیں گنوا رہا ہوتا۔

وسیم اخترکایہ بھی کہنا تھا کہ کراچی کے ٹیکس سے سارے ملک کا پہیہ چلتا ہے لیکن کراچی کو اس کا حق نہیں ملتا، انہوں نے

وسیم اختر کا کہنا تھا کہ بلاول بھی چاہتے ہیں کے سندھ اور کراچی ترقی کرے،2018 میں کیا شہر وں کا یہ چہرہ دکھا کے ووٹ لیا جائے گا۔کراچی میں جگہ جگہ کچرے کا ڈھیر منہ چڑا رہا ہے۔

انہوں نے کراچی کے سب اہم مسئلے پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ ہماری خواہش اور کوشش ہے کہ کراچی میں امن قائم ہو اور مسائل حل ہوں‘ ا س سلسلے میں حکومت اور امن قائم کرنے والے اداروں کے ساتھ تعاون کریں گے۔

میڈیا کانفرنس سے قبل میئر کراچی وسیم اختر کو ڈپٹی میئر ارشد وہرہ اور دیگر افسران کی جانب سے شہری حکومت کی موجودہ صورتحال پر بریفنگ بھی دی گئی۔

Tags

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
Close