دنیا

ترکی کا 10 ملکوں کے سفارتکاروں کو "ناپسندیدہ” قرار دینے کا فیصلہ

ترکی: مغربی مالک کے 10 سفیروں نے رواں ہفتے کے آغاز پر پیر کو ایک مشترکہ بیان جاری کیا تھا جس میں پیرس میں پیدا ہونے والے سماجی کارکن عثمان کاوالا کی مسلسل حراست پر تنقید کی تھی

اردوان کا کہنا تھا کہ میں نے اپنے وزیر خارجہ کو حکم دیا ہے کہ ان 10 سفیروں کو جتنی جلدی ممکن ہو ناپسندیدہ شخصیت (پرسونا نون گراٹا) قرار دیا جائے۔ یہ اصطلاح کسی بھی شخص کو ملک بدر کرنے سے پہلے استعمال کی جاتی ہے۔
جن ممالک کے سفیروں کو ناپسندیدہ قرار دینے کا حکم دیا گیا ان میں امریکا، کینیڈا، جرمنی، فرانس، ڈنمارک، فن لینڈ، ہالینڈ، نیوزی لینڈ، ناروے اور سویڈن شامل ہیں۔

ترک صدر اردوان نے کہا ہے کہ بعض ممالک کے سفیر ترکی کے اندرونی معاملات میں مداخلت کر رہے ہیں۔

انہوں نے ان افراد پر "نامناسب” ہونے کا الزام لگاتے ہوئے کہا کہ انہیں اس دن یہاں سے چلے جانا چاہئے جب وہ ترکی کو نہیں جانتے، ہم ان کی اپنے ملک میں مزید میزبانی نہیں کرسکتے۔

یہ بھی پڑ ھیں : وزیراعظم عمران خان کی ترک صدر رجب طیب اردوان سے ملاقات

مغربی ممالک کے سفیروں نے اپنے بیان میں عثمان کاوالا کے معاملے پر ترکی سے ’’عدل اور فوری حل‘‘ کا مطالبہ کیا تھا۔
64 سالہ عثمان کاوالا 2017ء سے جیل میں سزا کاٹ رہے ہیں، انہیں 2013ء میں حکومت مخالف مظاہروں اور 2016ء میں ناکام فوجی بغاوت سے تعلق کے الزامات میں سزا سنائی گئی۔

مغربی ممالک کی جانب سے ترکی پر دباؤ میں اضافہ ہوتا جارہا ہے، گزشتہ روز فنانشل ایکشن ٹاسک فورس نے منی لانڈرنگ، دہشت گردوں کی مالی معاونت سمیت دیگر معاملات پر ترکی کو ایف اے ٹی ایف کی گرے لسٹ میں شامل کرنے کا اعلان کیا تھا۔
یوریشیا گروپ کا کہنا تھا کہ رجب طیب اردوان ترک معیشت کو بحران میں دھکیلنے کے باعث شدید خطرات کا شکار ہیں۔

Tags

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
Close