دنیا

قاسم سلیمانی کے قتل میں ملوث ہونے کا اسرائیلی اعتراف

امریکا :عراقی دارالحکومت بغداد کے ایئر پورٹ پر امریکی فضائی حملے میں ایرانی ‏جنرل سمیت 9 افراد ہلاک ہوئے تھے

جنرل سلیمانی کے قتل پر ایران نے امریکا پر جوابی وار کرتے ہوئے عراق میں موجود ‏امریکی فوجی اڈوں پر بیلسٹک میزائلوں سے حملے کیے، واشنگٹن نے حملوں کی تصدیق کی، ‏ایرانی پاسداران انقلاب نے جاری بیان میں کہا تھا کہ انہوں نے درجنوں میزائلوں سے امریکی اڈے ‏کو نشانہ بنایا، اڈوں پر زمین سے زمین پر مار کرنے والے میزائل داغے گئے۔

قریباً دو سال بعد اسرائیل کی جانب سے قتل میں ملوث ہونے کا یہ پہلا عوامی اعتراف ہے۔ میجر ‏جنرل تمر ہیمن ایک سابق اسرائیلی جنرل ہیں جنہوں نے اکتوبر تک ملٹری انٹیلی جنس کی قیادت ‏کی۔ وہ پہلے اسرائیلی اعلیٰ افسر ہیں جنہوں نے جنرل سلیمانی کے قتل میں تل ابیب کے ملوث ہونے کا ‏اعتراف کیا۔

یہ بھی پڑ ھیں : شام پر امریکی فضائی حملے کے بعد دنیا کا ردعمل

پہلی بار یہ اعتراف نومبر میں عبرانی زبان کے ایک میگزین میں شائع کیا گیا تھا جو اسرائیل کی ‏انٹیلی جنس سروسز سے قریبی تعلق رکھتے ہے۔

مصنفین کے مطابق سابق اسرائیلی جنرل نے انٹرویو کا آغاز امریکی ڈرون حملے کے بارے میں بات ‏کرتے ہوئے کیا، جس میں ‘اسرائیلی انٹیلی جنس نے کردار ادا کیا’۔

ہیمن نے میگزین کے حوالے سے کہا کہ سلیمانی کو قتل کرنا ایک کامیابی تھی کیونکہ ہمارے اصل ‏دشمن، میری نظر میں ایرانی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ میرے دور میں اسرائیل کو دو بڑی کامیابی ملی ‏جس میں ایک جنرل قاسم سلیمانی کا قتل ہے۔

Tags

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
Close