تعلیم و ٹیکنالوجی

آن لائن جسم فروشی کرنے والا دنیا کا سب سے بڑا گروہ پکڑاگیا، کتنے سو لوگ گرفتارہوئے، جان کر آپ کے ہوش اڑ جائیں

انٹرنیٹ کی ٹیکنالوجی نے جہاں انسانوں کے لئے بہت سہولتیں پیدا کی ہیں وہیں جرائم پیشہ لوگوں نے بھی اسے اپنا ہتھیار بنا لیا ہے۔ وہ کام جو پہلے چھپ چھپا کر ہوتے تھے انٹرنیٹ کی وجہ سے سرعام ہونے لگے ہیں اور وہ جرائم جو شہروں تک محدود ہوتے تھے اب ملکوں اور عالمی پیمانے پر ہونے لگے ہیں۔ چینی حکام نے بھی جسم فروشی کے ایک ایسے عالمی گینگ کے سینکڑوں کارندوں کو گرفتار کرلیا ہے جو سوشل میڈیا ایپ ’وی چیٹ‘ کو استعمال کرتے ہوئے دنیا بھر میں مکروہ دھندہ کر رہے تھے۔’ساﺅتھ چائنہ مارننگ پوسٹ‘ کے مطابق شینزن شہر میں ایک بڑا آپریشن کرکے اس گینگ کے 349 کارندوں کو گرفتار کیا گیا ہے جبکہ ان کے قبضے سے سوا تین کروڑ یوان (تقریباً 55 کروڑ پاکستانی روپے) بھی برآمد کرلئے گئے ہیں۔ گرفتار کئے گئے ملزمان کی تفتیش کے دوران یہ بات سامنے آئی کہ اس گینگ نے گزشتہ سال 10 کروڑ یوان سے زائد رقم جسم فروشی کے دھندے سے کمائی۔ اس کیس کو چینی تاریخ میں آن لائن جرم کا سب سے بڑا کیس قرار دیا جارہا ہے۔
اس گینگ کے بارے میں ابتدائی اطلاعات اس وقت سامنے آئیں جب قانون نافذ کرنے والے اداروں کو پتہ چلا کہ چینی خواتین کو جسم فروشی کے دھندے کے لئے ملائیشیا بھیجا جارہا ہے۔ تین ماہ پر مبنی تحقیقات کے دوران یہ انکشاف سامنے آیا کہ چین کے مختلف علاقوں میں پھیلا ہوا یہ گینگ دنیا بھر میں جنسی دھندے میں ملوث ہے۔ گینگ کے 32 سالہ سرغنہ لی نے ایک جعلی ٹیکنالوجی کمپنی قائم کررکھی تھی جس کی آڑ میں وہ جنسی جرائم کا دھندہ چلارہا تھا۔ اس کا قریبی ساتھی لیو رقم کے لین دین کے معاملات کی نگرانی کرتا تھا جبکہ سینکڑوں دیگر افراد سادہ لوح لڑکیوں کو ورغلانے، اغوا کرنے اور جنسی دھندے کے لئے استعمال کرنے میں اس گروہ کی معاونت کرتے تھے۔

Tags

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
Close