Featuredسندھ

سرکاری دفاتر ، تعلیمی ادارے بند کرنے کا فیصلہ

کراچی : سندھ حکومت نے کورونا کے پھیلاؤ کے خدشات کے باعث سرکاری دفاتر اور اسکول، کالجز سمیت تمام تعلیمی ادارے بند کرنے کا فیصلہ کرلیا۔

وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کی زیر صدارت صوبائی کورونا وائرس ٹاسک فورس کا اجلاس ہوا۔ اجلاس میں محکمہ صحت کی کورونا وائرس کی صورتحال پر بریفنگ دی گئی، جس میں ڈاکٹر عذرہ پیچوہو نے شرکاء کو بتایا گیا کہ سندھ میں 664 آئی سی یو وینٹی لیٹر کے بستر ہیں۔ وائرس کے 47 مریض وینٹی لیٹرز پر ہیں، اس وقت بھی سندھ میں 453 بسترے وینٹ کے ساتھ خالی ہیں۔ ڈاؤ اسپتال اوجھا، ٹراما سینٹر اور گمبٹ اسپتال کے اپنے آکسیجن پلانٹس ہیں۔

اجلاس میں کورونا وائرس کے بڑھتے کیسز کا تشویش کا اظہار کیا گیا۔ کورونا کی ٹاسک فورس نے اسکول، کالجز سمیت تمام تعلیمی ادارے بند کرنے کا فیصلہ کرلیا ہے۔ ریسٹورنٹس میں ڈائنگ اندر اور باہر بند کردی گئی، تاہم ٹیک اوے اور ڈلیوری کھلی رہے گی۔

شاپنگ سینٹرز شام 6 بجے کردیئے جائیں گے، اگر کیسز مزید بڑھے تو بازاروں کو مکمل طور پر بند کردیا جائے گا۔ جیل میں ملاقاتوں پر بھی پابندی لگا دی گئی۔

سرکاری دفاتر بند کرنے کا فیصلہ کرلیا گیا۔ آفس ٹائم صبح 9 بجے سے دوپہر 2 بجے تک ہوگا۔ سیکریٹریز کو ہدایت کی گئی ہے کہ ضروری اسٹاف کو دفاتر بلائیں۔ سرکاری دفاتر میں 20 فیصد اسٹاف کو بلایا جائے گا۔ باقی اسٹاف گھروں سے کام کریں۔ اسپتال ان تمام پابندیوں سے مستثنیٰ ہوں گے۔ دفاتر میں عوام کا آنا بند کردیا گیا ہے۔

29 اپریل سے انٹر سٹی ٹرانسپورٹ بند کردی جائے گی۔ گڈز ٹرانسپورٹ اور انڈسٹریز کھلی رہیں گی، لیکن ایس او پیز کی پیروی کی جائے گی۔

اجلاس میں صوبائی وزراء، ڈاکٹر عذرہ پیچوہو، سعید غنی، اکرام اللہ دھاریجو، ناصر شاہ، مرتضیٰ وہاب، قاسم سراج سومرو، چیف سیکریٹری، آئی جی سندھ، ایڈیشنل چیف سیکریٹری داخلہ، پرنسپل سیکریٹری، محکمہ صحت، ایجوکیشن اور فنانس کے سیکریٹریز، کمشنر کراچی، کورپس فائیو، رینجرز، ڈبلیوہ ایچ او کے نمائدہ اور دیگر اداروں کے نمائندوں نے شرکت کی۔

Tags

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
Close