بلاگ

خود سے باتیں کرنا ذہانت کی نشانی

اپنے آپ سے باتیں کرنے کی عادت کو عموماً اچھا نہیں سمجھا جاتا۔ ایسے افراد کو غائب دماغ یا بعض اوقات کسی ذہنی پیچیدگی کا شکار سمجھا جاتا ہے۔ اس عادت کا شکار افراد اکثر اقات خفت اور شرمندگی کا شکار بھی ہوتے ہیں۔

لیکن کیا آپ جانتے ہیں یہ عادت کسی شخص کے ذہین ہونے کی طرف اشارہ کرتی ہے؟

نفسیات سے متعلق ایک غیر ملکی جرنل میں شائع ہونے والی ایک تحقیق کے مطابق اپنے آپ سے باتیں کرنا ایک فائدہ مند عادت ہے اور یہ ذہانت کی نشانی ہے۔

تحقیق میں کئی مفکرین، سائنسدانوں و فنکاروں کا تذکرہ کیا گیا جو اپنے آپ سے باتیں کیا کرتے تھے۔ معروف سائنسدان البرٹ آئن اسٹائن نئی تحقیق و دریافتیں کرتے ہوئے اکثر جملوں کو باآواز بلند دہرایا کرتے تھے۔

ماہرین نے تحقیق کے لیے مختلف تجربات کیے جس سے انہیں کئی حیرت انگیز نتائج حاصل ہوئے۔

ان کے مطابق اپنے آپ سے باتیں کرنے کی عادت آپ کے دماغ کی کارکردگی میں اضافہ کرتی ہے۔

تحقیق کے لیے کچھ افراد کو ایک سپر اسٹور میں بھیجا گیا۔ ان میں سے کچھ کو وہاں موجود اشیا کے نام باآواز بلند لینے کو کہا گیا۔ بعد ازاں تمام افراد سے کہا گیا کہ وہ یاد کریں کہ انہوں نے سپر اسٹور میں کن کن اشیا کو دیکھا۔

جن افراد نے اشیا کو دیکھ کر ان کا نام بلند آواز سے لیا تھا وہ باآسانی انہیں یاد کرنے میں کامیاب رہے۔ اس کے برعکس جو افراد چیزوں کو دیکھ کر خاموشی سے گزر گئے وہ چند لمحوں بعد ہی انہیں بھول گئے۔

ماہرین کے مطابق اپنے آپ سے باتیں کرنا اپنے کاموں کو یاد رکھنے اور اپنے مقاصد کے حصول میں بھی معاون ثابت ہوتا ہے۔ یہ عادت دراصل اپنے آپ کو بار بار یاد دہانی کروانا ہوتی ہے کہ اب مجھے یہ کام انجام دینا ہے، اور مجھے یہ کامیابی حاصل کرنا ہے۔

کیا آپ بھی خود سے باتیں کرنے کے عادی ہیں؟ اگر ہاں، تو یقیناً آج کے بعد آپ اس عادت پر شرمندہ نہیں ہوں گے۔

Tags

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
Close