تجارت

پاکستان کو اب آئی ایم ایف کی ضرورت نہیں ہے،اسحاق ڈار

پاکستان کے وزیرِ خزانہ اسحاق ڈار نے دعویٰ کیا ہے کہ ملک کو اب آئی ایم ایف کی ضرورت نہیں رہی۔ ان کے اس بیان کی وجہ سے پاکستان کی معیشت کے
حوالے سے ایک نئی بحث چھڑ گئی ہے۔
سابق وزیرِ خزانہ اور معاشی و مالی امور کے تجزیہ نگار سلیمان شاہ بھی حکومت کی معاشی پالیسوں کو سراہتے ہوئے نظر آتے ہیں۔ ڈوئچے ویلے سے بات
کرتے ہوئے انہوں نے اس بات کا اعتراف کیا کہ حکومت کے معاشی اقدامات کے بہتر نتائج آرہے ہیں۔ ڈوئچے ویلے سے بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا، ’’
اسحاق ڈار کے بیان کا یہ مطلب ہے کہ اب آئی ایم ایف کا پرگرام ختم ہوگیا ہے اور اب پوسٹ پروگرام مانیٹرنگ شروع ہوگی۔ اس سے اندورنی سرمایہ کاری کا
ماحول بہتر ہوگا۔ تاہم وہ بین الاقوامی ادارے جو پاکستان کومعاشی امداد دینا چاہتے ہیں، وہ اِس کی منظوری کے لیے اب بھی آئی ایم ایف کی طرف دیکھیں گے۔
اگر حکومت نے معاشی اصلاحات جاری رکھی توحالات میں مذید بہتری آئے گی۔‘‘
ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا، ’’ ہمارے گردشی قرضے ملک کے لیے مشکلات پیدا کرتے رہیں گے کیونکہ ہم بجلی بہت مہنگے دام خرید رہے
ہیں۔ دوسرے ممالک تین سے چار سینٹ بجلی خرید رہے ہیں جب کہ ہم آٹھ سے دس سینٹ میں خرید رہے ہیں۔ ہمیں یہ رقم ڈالر میں ادا کرنی پڑتی ہے، جس کی
وجہ سے ہماری مشکلات میں اضافہ ہوسکتا ہے۔ ہماری IPPs حکومت کے لیے دردِ سر بنی رہیں گی۔ لہذا بجلی پیدا کرنے والے سیکڑ میں اصلاحات کی
بہت ضرورت ہے۔ اگر حکومت نے گردشی قرضوں کو قابو نہیں کیا، تو معاشی مشکلات کم نہیں ہوں گی۔

Tags

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
Close